وزیراعظم نے گزشتہ چند سالوں میں گندم کی شاندار پیداوار کے باوجود ملک میں گندم درآمد کرنے سے متعلق انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے گندم کی فوری خریداری کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی۔
جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں گندم کے ذخائر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے اور اب اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ گندم کی خریداری میں کسی قسم کی دیر نہ ہو۔
انہوں نے ہدایت کی کہ گندم کی خریداری کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں اور کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ جلد پہنچایا جائے۔
و زیرِ اعظم نے گزشتہ برس گندم کی درآمد کے حوالے سے وزارت قومی غذائی تحفظ سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس گندم کی اچھی پیداوار کے باوجود گندم کی درآمد کا فیصلہ کن وجوہات کی بنا پر لیا گیا۔
وزیراعظم نے گندم کی درآمد کے حوالے سے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی جس کی سربراہی سیکریٹری کابینہ ڈویژن کریں گے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضال اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اس سے قبل وزیراعظم نے گندم کے بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری قومی غذائی تحفظ اور تحقیق محمد آصف کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
یاد رہے کہ کہ ملک بالخصوص پنجاب میں ان دنوں حکومت کی جانب سے کسانوں سے گندم نہ خریدے جانے کے باعث کسان سراپا احتجاج ہیں۔
29 اپریل کو گندم خریداری کے حوالے سے مسائل کے خلاف کسانوں کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کے اعلان کے بعد کسان بورڈ کے صدر رشید منہالہ سمیت 30 سے زائد کسانوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔