جماعت اسلامی پاکستان کے اسٹوڈنٹ ونگ اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں اسلام آباد میں غزہ مارچ کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران ریڈ زون میں داخلے کی کوشش پر کارکنوں کی پولیس سے جھڑپ ہوگئی۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے غزہ مارچ کا اہتمام کیا گیا، سینیٹر مشتاق احمد خان اور کاشف چودھری سمیت دیگر کی قیادت میں ریلی میں سیکڑوں کی تعداد میں طلبہ و طالبات و دیگر شریک ہوئے۔
سرینا چوک پر اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام غزہ مارچ کے دوران پولیس نے ریلی کو امریکی سفارتخانے جانے سے روک دیا جب کہ کارکنان نے خاردار تاریں عبور کرلی۔
اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور فلسطین کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین کا اصرار تھا کہ وہ ہر صورت امریکی سفارت خانے پہنچ کر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے تاہم پولیس نے شرکا کو امریکی سفارتخانے جانے سے روک دیا۔
پولیس کی جانب سے روکنے پر مظاہرین مشتعل ہوگئے، شرکا اور پولیس کے درمیان لڑائی اور دھکم پیل ہوئی جب کہ غزہ مارچ کے شرکا خیابان سہروردی تک پہنچ گئے۔
پولیس اور انتظامیہ سے مظاہرین کے مذاکرات ناکام ہونے پر سرینا چوک کو بند کرکے وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
پولیس نے مظاہرین کو سرینا چوک اسلام آباد سے آگے جانے سے منع کیا تو کارکنان نے پولیس پر بوتلیں پھینکنا شروع کردی جبکہ کارکنان نے خاردار تاریں بھی عبور کرلی۔