آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال کا حل نکالنے کیلئے وزیراعظم سے بات کروں گا، صدر مملکت

Pinterest LinkedIn Tumblr +

صدر مملکت آصف علی زرداری نے آزاد جموں و کشمیر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کا حل نکالنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی شکایات پر وزیر اعظم پاکستان سے بات کروں گا۔

ڈان نیوز کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے اتوار کو پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ممبران کے وفد نے ملاقات کی۔

وفد نے صدر مملکت کو آزاد جموں و کشمیر میں ہونے والے حالیہ افسوسناک واقعات سے آگاہ کیا جس پر صدر مملکت نے آزاد جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔

اس موقع پر وفد کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز تحمل کا مظاہرہ کریں اور آزاد جموں و کشمیر کے مسائل بات چیت اور باہمی مشاورت سے حل کریں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں، ریاستی اداروں اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام کو ذمہ داری سے کام لینا چاہیے تاکہ دشمن عناصر حالات کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام کے مطالبات کو قانون کے مطابق پورا کیا جانا چاہیے اور موجودہ صورتحال کا حل نکالنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی شکایات پر وزیر اعظم پاکستان سے بات کروں گا۔

آصف زرداری نے دور دراز علاقوں کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت، تعلیم، سیاحت اور انفراسٹرکچر کی ترقی سمیت آزاد جموں و کشمیر کی سماجی و اقتصادی ترقی کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

صدر مملکت نے آزاد کشمیر میں حالیہ جھڑپوں کے دوران پولیس اہلکار کی افسوسناک ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ واقعات میں زخمی ہونے والے تمام افراد کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر میں سستی بجلی اور سستے آٹے کی فراہمی کے لیے جاری احتجاج اور ہڑتال کے دوران مشتعل مظاہرین اور پولیس آمنے سامنے آگئے تھے جس کے دوران پتھراؤ کے جواب میں پولیس نے آنسوگیس کی شیلنگ کردی تھی۔

جمعرات کو چھاپوں کے دوران کم از کم 70 افراد کی گرفتاری کے بعد جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

ہڑتال اور احتجاج کے باعث آزاد کشمیر بھر میں تمام کاروباری مراکز، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند تھے۔

جمعے اور ہفتے کے دوران پولیس اور مظاہرین کے دوران جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں کم از کم ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور 90 دیگر افراد زخمی ہو گئے تھے۔

Share.

Leave A Reply