امریکا میں پہلی بار ایک خاتون میں خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کردیا گیا اور ڈاکٹرز کے مطابق ابتدائی دنوں میں خاتون کی صحت بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ریاست نیوجرسی کی 54 سالہ خاتون لیزا پسانو میں خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کردیا گیا۔
نیویارک یونیورسٹی ہسپتال کےماہرین نے خاتون کے گردے کا ٹرانسپلانٹ اس وقت کیا جب ان کی حالت انتہائی تشویش ناک ہوگئی تھی اور انہیں ڈائلاسز سے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون بیک وقت گردے اور دل کی بیماری میں مبتلا تھیں اور ان کے دونوں اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، جس کے بعد ماہرین نے ان میں جینیاتی طور پر ترمیم شدہ خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کیا۔
ماہرین نے مذکورہ خاتون کو گردے کے ٹرانسپلانٹ کے وقت مصنوعی دل پر رکھا تاکہ ان کے جسم میں مطلوبہ خون کی مقدار بنتی رہے۔
بیک وقت خاتون کے گردے اور دل نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، جس باعث ماہرین نے انہیں مصنوعی دل کے سہارے زندہ رکھ کر ان میں گردے کا ٹرانسپلانٹ کیا اور انہیں کئی دن تک مصنوعی دل کے سہارے رکھا گیا۔
خنزیر کے تبدیل شدہ گردے کے ٹرانسپلانٹ کے بعد ابتدائی چند دن بعد ڈاکٹرز اور خاتون کے اہل خانہ نے ان کی صحت بدتریج بہتر ہونے کا دعویٰ کیا۔
مذکورہ خاتون میں خنزیر کے گردے کے ٹرانسپلانٹ کی خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب کہ حال ہی میں امریکا میں خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کروانے والے ایک شخص کی دو ماہ بعد ہی موت ہوگئی تھی۔
گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ 62 سالہ مریض رچرڈ ’رک‘ سلیمن خنزیرہ کے گردے کا ٹرانسپلانٹ ہونے کے دو ماہ بعد چل بسے، وہ دوسرے شخص تھے جن میں گردے کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔
مذکورہ شخص کے بعد اب پہلی بار ایک خاتون میں بھی خنزیر کے گردے کی مدد سے ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل امریکا میں خنزیر کے تبدیل شدہ دل سے بھی مریضوں کا ٹرانسپلانٹ کیا جا چکا ہے لیکن ان کی بھی موت ہوگئی تھی۔
امریکا میں تقریبا ایک لاکھ ایسے مریض ہیں جنہیں ٹرانسپلانٹ کے لیے گردے کے ڈونر کی ضرورت ہے، اسی طرح دل سمیت دیگر اعضا کے ٹرانسپلانٹ کے منتظر مریضوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔