پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے کہا ہے کہ بتایاجائے کیا وجہ تھی جو 1993 میں ہماری حکومت کا تختہ الٹا گیا تھا، جنہوں نے پاکستان کو تباہ و برباد کیا ان کا احتساب ہونا چاہیے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) سینٹرل ورکنگ کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی قائد نوازشریف نے کہا کہ آپ سب کو یہاں دیکھ کر بہت خوشی ہورہی ہے، بہت عرصے بعد ہم سب ایک جگہ جمع ہوئے ہیں، پورے ملک سے پارٹی قیادت یہاں موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے پیار بھرا پیغام دینا چاہتا ہوں، یہاں موجود ایک ایک چہرہ مسلم لیگ (ن) کا ستون ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ پارٹی کے بہترین ساتھیوں پر سنگین مقدمات بنائےگئے، مشکل حالات میں مسلم لیگ (ن) نے بہادری سے حالات کا مقابلہ کیا، مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر جھوٹے مقدمات چلائےگئے، مرحومہ کلثوم نواز کی جدوجہد تاریخی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بتایاجائے کیا وجہ تھی جو 1993میں ہماری حکومت کا تختہ الٹاگیا؟ ہماری حکومت جاری رہتی تو ہمارا ملک دنیا میں ایک مقام حاصل کرچکا ہوتا، میرے دور اقتدار میں ہی موٹرویز بننا شروع ہوگئی تھیں، سب جانتے ہیں موٹرویز نے ملکی معیشت میں کتنا اہم کردار ادا کیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، ایٹم بم نہ بنانے کے بدلے 5 ارب ڈالر ز آفر کیے گئے تھے۔
نوازشریف نے کہا کہ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے کا نتیجہ یہ نکلا ملک میں مارشل لا لگادیاگیا، اس کے بعد جعلی مقدمے بھگتے اور 27سال کی سزا سنائی گئی، ملک کو ایٹمی قوت بنانے پر مجھے سزائے موت دلوانے کی بھرپور کوشش کی گئی، جب میرے خلاف کچھ نہ بن سکا تو 7 سال کے لیے ملک بدر کردیاگیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری 70سالہ تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے، جلاوطنی کے بعد واپس آئے اور 2013میں دوبارہ ہماری حکومت آئی، اقتدار میں آنے کے بعد 2013 میں بنی گالہ گیاتھا، بنی گالہ میں اس وقت تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، سازش کرکے دھرنے شروع کردیے گئے تھے، جنہوں نے پاکستان کو تباہ و برباد کیا ان کا احتساب ہوناچاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کی وجہ سے چین کے صدر کا دورہ پاکستان ملتوی کیاگیا، جب چینی صدر پاکستان کے دورے پر آئے تو سی پیک کے معاہدے کیے گئے، سی پیک کے ذریعے ملک میں پاور پلانٹس اور موٹرویز بنائیں۔
قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی وطن واپسی کے بعد آج سب اجلاس میں شریک ہیں، شہباز شریف مستقل صدر کے انتخاب تک قائم مقام صدر مسلم لیگ (ن) رہیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن شیڈول جاری کرے، رانا ثنااللہ پارٹی الیکشن کی نگرانی کریں گے۔