پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آٗئی )کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات روف حسن اسلام آباد میں نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نامعلوم افرد کے حملے میں زخمی ہونے والے رؤف حسن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ روؤف حسن پر حملہ نجی نیوز چینل کے دفتر کے باہر کیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ رؤف حسن پر کیے گئے حملے کے حوالے سے معلومات لے رہے ہیں۔
پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری اپنے بیان میں حملے کو شرمناک اور قابل مذمت قرار دیا، اس نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں رؤف حسن کے چہرے خون رستے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ اینکر پرسن شاہد مسعود بھی ان کے ہمراہ موجود دیکھے گئے۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ ’یہ پرتشدد قابل مذمت اقدام آزادی اظہار رائے، جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر حملہ ہے‘۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ اس طرح کی شرمناک حرکتیں رؤف حسن یا پی ٹی آئی ہمارے مقصد سے بھٹکا نہیں سکتے، دھمکانے یا ہمیں خاموش کرانے کی کوششیں، انصاف اور برابری پر مبنی معاشرے کے لیے جاری ہماری لڑائی کے لیے ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔
ملک کے ایوان بالا سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے رؤف حسن پر حملے کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ روف حسن پر حملہ کرکے انھیں زخمی کیا گیا ہے، یہ واقع سنجیدہ معاملہ ہے بات یہاں تک آگئی ہے کہ سب سے بڑی جماعت کے ترجمان پر حملہ کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ارکان نے ایوان میں کے شیم شیم کے نعرے، پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم واک اوٹ کریں گے، روف حسن پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی کے ارکان نے سینیٹ سے واک آوٹ کردیا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ واقعے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائےگی، رؤف حسن پر حملے کے معاملے پر وزیرداخلہ سے رابطہ کروں گا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب آئین وقانون کی بالادستی پر ایک ہیں، رؤف حسن پر حملہ کی مذمت کرتا ہوں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھا نے حملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حملہ ’نامعلوم افراد‘ نے کیا، پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہا کہ ’نامعلوم افراد کا حملہ بزدلی اور خوف و ہراس کی علامت ہے، انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک بلیڈ کی تصویر بھی پوسٹ کی، جو مبینہ طور پر پی ٹی آئی ترجمان پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، انہوں نے کہا کہ افرا تفری اپنے عروج پر ہے۔
پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری نے حملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان میں فاشزم کا بدترین دور جاری ہے۔
سینئر صحافی مبشر زیدی نے بھی حملے کی شدید مذمت کی۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ یہ حملہ ’پاکستانی سیاسی اقدار پر حملہ‘ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاست دانوں کو پارٹی یا سیاسی وابستگی سے قطع نظر واقعے کی شدید مذمت کرنی چاہیے۔