نیب نے بانی تحریک انصاف، بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتاری ڈال دی

Pinterest LinkedIn Tumblr +

قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں بانی تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری ڈال دی۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کرلیا۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما اڈیالہ جیل کے گیٹ پہنچے تو انہیں سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کی نئے ریفرنس میں گرفتاری کا بتایا گیا۔

راولپنڈی پولیس نے عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے گیٹ سے ہٹادیا۔

عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہمیں سرکاری طور پر نئی گرفتاری کا نہیں بتایا جاتا ہم جیل کے باہر رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انسپکٹر اویس نے ہمیں چوکی کی مسجد میں نماز ادا نہیں کرنے دی، شہباز شریف اور مریم نواز کی حکومت میں مسجد بھی بند کردی گئی ہے۔

دوسری جانب 9 مئی کے مقدمات کی تفتیش کے لیے لاہور پولیس کی ٹیم بھی اڈیالہ جیل پہنچی۔

ابتدائی طور پر لاہور پولیس کے 3 اراکین اڈیالہ جیل کے اندر گئے جن میں انسپکٹر منیر، ارحم اور اکمل شامل ہیں۔

لاہور پولیس کی ٹیم انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی سے اجازت لے کر اڈیالہ جیل پہنچی۔

پولیس کی جانب سے سینٹرل جیل اڈیالہ کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

قبل ازیں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نیب کے نئے ریفرنس میں گرفتاری کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم اڈیالہ جیل پہنچ گئی، نیب ٹیم گیٹ 5 سے اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوئی۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ نیب ٹیم کے 2 اراکین اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہو گئے، نیب ٹیم قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد گرفتاری کرے گی۔

واضح رہے کہ آج اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی7، 7 سال قیدکی سزائیں معطل کردیں اور ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

بعد ازاں سہ پہر 3 بجے محفوظ فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلیں منظور کرتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کی7، 7 سال قیدکی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور سابق خاتون اول کو بری کرنے کا حکم دیا ور کہا کہ اگر وہ کسی دوسرے مقدمے میں مطلوب نہیں تو فوری رہا کیا جائے۔

Share.

Leave A Reply