گیلپ پاکستان نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس 2024 کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاروباری اداروں نے شہباز حکومت کو معیشت کے لیے خراب ترین حکومت قرار دے دیا۔
گیلپ پاکستان نے بزنس کانفیڈینس انڈیکس 2024 کی دوسری سہ ماہی سروے رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کاروباری اداروں نے شہباز حکومت کو معیشت کے لیے خراب ترین حکومت اور مالی سال 25-2024 کے لیے حکومت کا مالیاتی پلان کاروبار کے لیے غیر موزوں قرار دے دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کاروباری اداروں نے شہبازحکومت کو معیشت کے لیے خراب ترین حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بزنس کمیونٹی غیریقینی صورتحال سے دوچار ہے اور بھاری ٹیکسز پر حکومت سے شدید مایوس کیا۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ سیاسی انتشار، نئے ٹیکسز سے کاروباری ادارے مستقبل کے حوالے سے شدید مایوسی کا شکار ہیں اور موجودہ، مستقبل کی کاروباری صورتحال اور ملک کی سمت کا اسکور 4سے 10فیصد تک کم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 25-2024 کے لیے حکومت کا مالیاتی پلان کاروبار کے لیے موزوں نہیں ہے اور 5 میں سے 2 کاروباری ادارے مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ سمجھتے ہیں۔