وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو روزگارکی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اسلام آبا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو زندہ رہنے کے لیے ایک خواب اور امدید کی ضرورت ہوتی ہے، آپ تاریکی اور غربت میں رہ سکتے ہیں، نا امیدی میں نہیں رہ سکتے، اگر وہ بچے جو اس ملک کا مستقبل ہیں، وہ ناامید ہوجائیں، اگر ہم نے ان کا ناامید کردیا تو پھر ہمارا مستقبل کیا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ذہن میں صرف تین چیزیں ہیں، نوجوانوں کو روزگار دینا ہے، مہنگائی کا خاتمہ کرنا ہے اور غریب کو ریلیف کیسے دینا ہے، ہمارے پاس وسائل بہت محمود ہیں لیکن بہرحال جو لوگ غریب ہیں، جو صاحب حیثیت نہیں ہیں، انہیں سرکار ان کا حق کیسے دے، جو یہ تین چیزں نہ دے سکے، اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ جب ملک میں ترقی ہوگی تو روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، گزشتہ سال ہماری ترقی کی شرح صفر یا منفی میں تھی، اب ہماری ترقی کی شرح 2٫4 فیصد تک پہنچ گئی ہے، ملک میں سب سے زیادہ روزگار زراعت کےذریعے ملتا ہے، اس شعبے میں ہماری ترقی کی شرح 19 سال کی بلند ترین سطح 6٫3 فیصد پر رہی۔
وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ ہمارے صنعتی شعبے کی ترقی کی شرح 3٫8 فیصد رہی، اگرچہ بہت افاقہ نہیں ہوا لیکن حکومتی پالیسیوں اور انتظامی اقدامات کے باعث بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہتری اتفاق نہیں ہے کہ زراعت کے شعبے میں ترقی ہوئی، ٹریکٹر کی پیداوار اور سیل میں 45 فیصد اضافہ ہوا، پیداواری صلاحیبت بڑھانے کے لیے کسانوں کو ملنے والے قرض میں 26 فیصد اضافہ ہوا، اسے 9 ہزار 400ارب کا قرض دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس 38 فیصد پر بڑھنے والی مہنگائی کی شرح 12٫5 فیصد پر آگئی، اب بھی بہت مہنگائی ہے، کھانے پینے کی اشیا کے اندر تو مہنگائی کم ہونی چاہییں، گزشتہ برس 40 فیصد والی مہنگائی اس سال 2 فیصد ہے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے اس سال 600 ارب روپے رکھے گئے ہیں، یہ فنڈز خاص طور پر گھر چلانے والے خواتین کو ملتے ہیں۔