فیکٹ چیک: شہید اسمٰعیل ہنیہ کے آخری لمحات کی وائرل ویڈیو دراصل زخمی فلسطینی کی ہے

Pinterest LinkedIn Tumblr +

متعدد سوشل میڈیا صارفین 31 جولائی 2024 سے ایک ویڈیو شیئر کر رہے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت سے قبل ان کے آخری لمحات دکھائیں گئے ہیں، تاہم یہ ایک زخمی فلسطینی کی پرانی ویڈیو ہے۔

دعویٰ:

دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت سے قبل ان کے آخری الفاظ تھے۔

وضاحت:

آئی ویریفائی (iverify) پاکستان ٹیم نے اس مواد کا جائزہ لیا ہے اور اس بات کا تعین کیا ہے کہ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔

اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے، iVerify پاکستان ٹیم نے اصل ویڈیو کا سراغ لگانے کے لیے ریورس امیج سرچ کیا۔

متعدد سوشل میڈیا صارفین 31 جولائی 2024 کو ایک ویڈیو شیئر کر رہے تھے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس میں حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کے قتل سے پہلے کے آخری چند لمحات دکھائے گئے ہیں، تاہم یہ ایک زخمی غزان کی پرانی ویڈیو ہے۔

اسمٰعیل ہنیہ فلسطینی گروپ حماس کی ایک نمایاں شخصیت تھے جو اس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے طور پر کام کر رہیے تھے جس میں وہ گروپ کی حکمت عملی اور پالیسیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔

اسمٰعیل ہنیہ 31 جولائی کو ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں تھے جہاں صبح 2 بجے ان کی رہائش گاہ پر ایک راکٹ حملہ کیا گیا، اس حملے میں اسمٰعیل ہنیہ اہنے ایک محافظ سمیت شہید ہوگئے۔

یہ کیسے شروع ہوا؟
مسلم لیگ (ن) پنجاب لائرز ونگ کی نائب صدر ایڈووکیٹ مونا جاوید نے 31 جولائی کو ایک ویڈیو شیئر کی جس کے میں کیپشن میں لکھا تھا کہ شہید اسمٰعیل ہنیہ کے آخری الفاظ، ان کی شہادت سے چند لمحے پہلے، خدا ان پر رحم کرے۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک زخمی اور خون آلود شخص اپنے زخموں کا علاج کر وا رہا ہے اور طبی عملہ اس شخص کے چہرے کو صاف کر رہے ہیں، پس منظر میں ایک عورت سمیت دیگر لوگوں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

اس پوسٹ کو 4 لاکھ سے زیادہ ویوز حاصل ہوئے۔

ایک اور ایکس صارف، جو اپنی پچھلی پوسٹس کی بنیاد پر پی ٹی آئی کا حامی دکھائی دیتا ہے، نے بھی کیپشن کے ساتھ ویڈیو شیئر کی کہ ایران میں اسمٰعیل ہنیہ کے آخری الفاظ تھے کہ غزہ کے مسلمانوں کی مدد کریں۔

اس کے پوسٹ کو 3 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ویوز ملے۔

ویڈیو کو متعدد دیگر ایکس صارفین نے بھی شیئر کیا، ویڈیو کو یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا۔

طریقہ کار
دعوے کی وائرل ہونے اور گہری عوامی دلچسپی کی وجہ سے اس کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے حقائق پر مبنی جانچ شروع کی گئی کیونکہ اس کا تعلق غزہ کے بحران میں ایک اعلیٰ سیاسی شخصیت کے قتل سے تھا جن کی شہادت نے غزہ میں تشدد کے وسیع تر پھیلنے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

ویڈیو کے اسکرین شاٹس کا استعمال کرتے ہوئے ریورس امیج سرچ کیا گیا جو ویڈیو سبسکرپشن سروس کے لیے بنائی گئی آٹھ سے نو ماہ قبل ایک پرانی ویب سائٹ کی طرف لے گیا۔

مزید تلاش کے نتیجے میں 6 نومبر 2023 کو عربی نیوز ایگریگیٹر ویب سائٹ نبد پر اس کیپشن کے ساتھ یہ ویڈیو سامنے آئی جس میں لکھا تھا کہ خون میں شرابور ایک فلسطینی اپنی شہادت کی انگلی کو اونچا کر کے نعرے لگا رہا ہے کہ ہم سب مزاحمت کے ساتھ ہیں، یہ ثابت قدمی کہ آپ کو صرف غزہ میں ملےگی، غزہ مزاحمت کرے گا اور جیت جائے گا۔

ٹائم فریم کو کم کرنے کے بعد 6 نومبر 2023 سے ویڈیو کے بارے میں پوسٹس کی تلاش کرنے سے پتا چلا کہ ایکس پر اس پوسٹ کو اسی عنوان کے ساتھ شیئر کیا گیا جو نبد ویب سائٹ پر ہے۔

آخر میں، ویڈیو میں دی گئی تصویر اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کی تفصیل سے مطابقت نہیں رکھتی، حماس کے سربراہ اور ان کا ایک محافظ ایران میں ان کی رہائش گاہ پر ایک پروجیکٹائل حملے میں جاں بحق ہوگئے جب کہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک خون آلود شخص کا طبی عملے کے ذریعے علاج کیا جا رہا ہے اور ویڈیو میں ایک خاتون کے ساتھ ایک بچہ بھی دکھائی دے رہا ہے، یہ وہ عوامل ہیں جنہیں اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کےحوالے سے مرکزی دھارے کے میڈیا میں کہیں بھی رپورٹ نہیں کیا گیا۔

فیکٹ چیک کی حیثیت: غلط
حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی موت سے پہلے کے آخری لمحات اور الفاظ کی مبینہ ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ غلط ہے۔

یہ ویڈیو نومبر 2023 کی ایک پرانی اور غیر متعلقہ ویڈیو ہے جس میں ایک زخمی فلسطینی کو طبی عملے کے ذریعے اپنے زخموں کا علاج کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

Share.

Leave A Reply