غزہ میں 6 لاکھ 25 ہزار طلبہ کا مکمل تعلیمی سال ضائع ہوگیا

Pinterest LinkedIn Tumblr +

اقوام متحدہ کی بچوں کی ایجنسی ( یونیسیف) اور سیو چلڈرن نے اعلان کیا ہے کہ 30 جولائی تک غزہ پٹی میں موجود تمام اندراج شدہ 6 لاکھ 25 ہزار طالبعلموں کا ایک مکمل تعلیمی سال ضائع ہوچکا ہے ۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گروپ کا ایک بیان میں مزید کہنا تھا کہ ،ان میں 39 ہزار طلبہ وہ ہیں جن کے کئی دہائیوں میں پہلی دفعہ ’توجیہی‘ یعنی بارہویں جماعت کے امتحان نہیں لیے جاسکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ اب ان میں سے کوئی بھی اعلی تعلیم حاصل نہیں کر سکتا اور ان میں سے اکثریت اسکول واپس نہیں جا سکےگی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے اب تک کم از کم 9211 طلبہ اور 397 تعلیمی عملے کو شہید کیا ہے، ایک بیان میں کہا گیا اسرائیلی فورسز 7 اکتوبر سے غزہ پٹی میں 14 ہزار 237 سے زائد طلبا اور 2246 اساتذہ کو زخمی کرچکے ہیں۔

مزید ازاں ، غزہ میں تعلیمی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے، اعداد و شمار کے مطابق 92.9 فیصد اسکولز کی عمارتوں کو کسی نہ کسی قسم کا نقصان پہنچا ہے اور کم از کم 84.6 فیصد اسکولوں کو اسکول کی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کے لیے مکمل بحالی یا تعمیر نو کی ضرورت ہوگی۔

جن اسکولوں کو براہ راست نقصان یا بھاری نقصان پہنچا ہے ان میں سے ایک تہائی اقوام متحدہ کی تنظیم یو این آر ڈبلیو اے کے زیر انتظام ہیں۔

Share.

Leave A Reply