جماعت اسلامی نے پاور ڈویژن کے اکاؤنٹس کی آڈٹ رپورٹ جاری کرتے ہوئے موجودہ بحران کی وجہ ناقص پلاننگ اور آئی پی پیز کے گردشی قرضوں کو قرار دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کی جاری کردہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق حکومت نے آئی پی پیز کے لیے طریقہ کار کا درست استعمال نہیں کیا اور بجلی کی قیمت کا تعین پوشیدہ مفادات اور سیاسی اثر و رسوخ کے تحت کیا گیا۔
بجلی کی پیداواری صلاحیت سات فیصد سالانہ کے مقابلے میں بجلی کی ڈیمانڈ میں پانچ فیصد سالانہ اضافہ ہوا جبکہ فالتو بجلی کی کھپت کا کوئی انتظام تھا اور نہ ہی کیا گیا۔
بجلی کی لاگت کے مقابلے میں ادائیگیاں کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں زیادہ کی گئیں جبکہ بجلی کی پیداوار کو منتقل کرنے اور ڈسٹری بیوشن کا نظام بھی ناکافی تھا۔
رپورٹ کے مطابق ٹرانسمیشن سسٹم 23 ہزار میگا واٹ کا لوڈ اٹھا سکتا ہے لیکن پیداواری صلاحیت 36 ہزار میگا واٹ تک بڑھائی گئی۔
امپورٹڈ فیول آئل پر بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس پر زیادہ دارومدار رکھا گیا اور امپورٹڈ کوئلے سے بجلی بنانے کے فرسودہ طریقے والی ٹیکنالوجی پر انحصار کیا گیا۔