بنگلہ دیش کے نئے چیف جسٹس نے حلف اٹھا لیا

Pinterest LinkedIn Tumblr +

بنگلہ دیش کے نئے چیف جسٹس نے حلف اٹھا لیا، سابق چیف جسٹس مظاہرین کے مطالبات کے بعد مستعفی ہو گئے تھے جنہیں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے وفادار کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق یہ نئے تقرریوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے، اس سے قبل گزشتہ حکومت سے منسلک ایک پرانے گارڈ کو تبدیل کردیا گیا تھا۔

صدر کے پریس سیکریٹری شپلو زمان نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج سید رفعت احمد کو صدر محمد شہاب الدین نے اپنے عہدے کا حلف دیا، وہ بنگلہ دیش کے 25ویں چیف جسٹس بن گئے ہیں۔

جج سید رفعت احمد نے ڈھاکا یونیورسٹی، آکسفورڈ اور امریکا کی ٹفٹس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔

سیکڑوں مظاہرین کی جانب سے عدالت کے باہر جمع ہو کر مستعفی ہونے کے مطالبے کے بعد سابق چیف جسٹس عبید الحسن نے ہفتے کو اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیا تھا۔

پچھلے سال تعینات ہونے والے عبید الحسن نے اس سے قبل ایک بہت زیادہ تنقید شدہ جنگی جرائم کے ٹریبونل کی سربراہی کی تھی جس نے حسینہ واجد کے مخالفین کو پھانسی دینے کا حکم دیا تھا، اور ان کا بھائی سابق چیف جسٹس کا سیکریٹری تھا۔

اقلیتوں پر حملے
بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت نے اتوار کو کہا کہ وہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد ہندوؤں اور دیگر مذہبی اقلیتوں پر ہونے والے حملوں کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

بنگلہ دیش میں ہندو سب سے بڑی اقلیت ہیں, اور یہ حسینہ واجد کی پارٹی عوامی لیگ کے بڑے حمایتی ہیں۔

پیر کو حسینہ واجد کے اچانک استعفیٰ اور بیرون ملک فرار ہونے کے بعد ان کی 15 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوگیا، تاہم ہندو گھرانوں، مندروں اور کاروباری اداروں کے خلاف حملوں کی متعدد رپورٹیں موصول ہوئیں۔

کابینہ نے کہا کہ وہ فوری طور پر نمائندہ اداروں اور دیگر متعلقہ گروپوں کے ساتھ بیٹھ کر ایسے گھناؤنے حملوں کے لیے حل کی روک تھام کے لیے تلاش کرے گی۔

نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں حکومت نے ان مظاہرین کے اہل خانہ کی مدد کرنے کرنے کا حکم دیا ہے جو حسینہ واجد کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں مارے گئے تھے۔

انہوں نے عوامی فنڈز کو ہدایت کی کہ وہ بدامنی میں زخمی ہونے والوں کی معاونت کریں، جو جولائی میں شروع ہوئی تھی اور اس میں 450 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

Share.

Leave A Reply