انگلینڈ کرکٹ ٹیم کھلاڑی اور سابق کوچ گراہم تھورپ کی اہلیہ امانڈا نے ایک انٹریو میں انکشاف کیا ہے کہ ان کے شوہر نے ڈپریشن اور پریشانی کی وجہ سے خود اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔
کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے گزشتہ ہفتہ سابق انگلش کرکٹر گراہم تھورپ کی موت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا ’انگلینڈ کے مایہ ناز بیٹر گراہم تھورپ 55 برس کی عمر میں انتقال کرگئے‘۔
گراہم تھورپ کی اہلیہ اور بیٹی نے ان کے ساتھی کھلاڑی مائیکل ایتھرٹن کو دیے گئے انٹریو میں یہ انکشاف کیا کہ انہوں نے ڈپریشن کی وجہ سے خودکشی کی تھی۔
یاد رہے کہ گراہم تھورپ کو 22-2021 کی ایشز سیریز میں انگلینڈ کی 0-4 کی بدترین شکست کے بعد اسسٹنٹ کوچ کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا جس کے بعد سے انہوں نے کرکٹ سے دوری اختیار کرلی تھی۔
بعد ازاں، وہ افغانستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالنے والے تھے تاہم مئی 2022 میں خودکشی کی کوشش کے بعد وہ ایسا نہیں کرسکے، اور اس کے بعد سے انہیں اسپتال میں ’شدید بیمار‘ قرار دے دیا گیا تھا۔
سابق انگلش کرکٹر کی اہلیہ امانڈا نے انٹریو میں بتایا کہ گراہم تھورپ گزشتہ کچھ سالوں سے شدید پریشانی اور ڈپریشن کا شکار تھے جس کی وجہ سے انہوں نے مئی 2022 میں اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ وہ کافی عرصے تک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رہے۔
انہوں نے کہا کہ گراہم تھورپ سے متعلق کہا جاتا تھا کہ وہ میدان میں ذہنی اور جسمانی طور پر بہت مضبوط ہیں لیکن دماغی بیماری ایک ایسی بیماری ہے جو کسی کو بھی متاثر کرسکتی ہے، حالانکہ بطور خاندان ہم نے انہیں بہت سپورٹ کیا اور ان کا بھرپور علاج کروایا لیکن کسی بھی چیز کا فائدہ نہیں ہوا۔
امانڈا کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں ان کی طبیعت بہت خراب تھی اور انہیں لگتا تھا کہ اگر میں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلوں تو میرے بعد میری بیوی اور بیٹی کی زندگی اچھی ہوجائے گی، اور انہوں نے خودکشی کرکے ہماری مشکلات میں اضافہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ گراہم 2022 کے آخر میں اوول میں ایک عشائیہ میں شرکت کرنے کے لیے کافی حد تک بہتر تھے، ان کا ایک اپنا انداز تھا اور وہ چیزوں کو الگ طریقے سے دیکھتے تھے۔
گراہم تھورپ کی بیٹی کٹی نے کہا کہ ہمیں اپنے والد کی بیماری کے بارے میں بات کرتے ہوئے شرم محسوس نہیں ہوتی، کیوں اس میں چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے، یہ کوئی داغ نہیں بلکہ ایک بیماری تھی جس سے وہ لڑرہے تھے اور ہم ان کی مدد کررہے تھے۔
واضح رہے کہ گراہم تھارپ نے 1993 میں اپنے عالمی کیریئر کا آغاز کیا تھا اور ایشز سیریز کے اپنے پہلے میچ میں سنچری اسکور کی تھی اور 20 برسوں کے دوران ایسا کرنے والے پہلے برطانوی کھلاڑی بن گئے تھے۔
وہ انگلش کرکٹ ٹیم کے مستقل حصہ رہے اور 100 ٹیسٹ کھیلے، انہوں نے 16 سنچریاں اسکور کیں، انہوں نے 82 ایک روزہ میچز بھی کھیلے اور وہ 17 سال تک سرے کاؤنٹی کے ساتھ وابستہ رہے۔
انہوں نے 2005 میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا، انہوں نے 2007 میں دوسری شادی کی، ان کے 4 بچے ہیں جب کہ انہوں نے 2002 میں اپنی پہلی بیوی سے علیحدگی اختیار کی۔