حکومت نے پاسپورٹ رولز میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا، ترمیم کے بعد پاسپورٹ آبائی شہر سمیت کسی بھی شہر سے بنوایا جا سکے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق پاسپورٹ رولز میں ترمیم کے بعد نیشنل بینک کی کسی بھی برانچ میں پاسپورٹ کی تمام کٹیگریز کی فیس جمع کرائی جا سکے گی اور پاسپورٹ کسی بھی شہر سے بنوایا جاسکے گا۔
پاسپورٹ رولز میں ترمیم کی سمری وزارت داخلہ نے کابینہ کو بھجوا دی، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد رولز میں ترمیم کر دی جائے گی، ترمیم کے بعد قومی شناختی کارڈ کے طرز پر پاسپورٹ بنایا جا سکےگا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے ’ توجہ دلاؤ نوٹس’ پیش کیا تھا۔
جس پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جواب میں کہا ’پاسپورٹ کی پرنٹنگ کا مسئلہ ستمبر تک حل ہو جائے گا‘۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے نظام کے متعارف ہونے سے درخواستوں کے موجودہ بیک لاگ کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
بعد ازاں، چند روز قبل پاسپورٹ حکام نے ملک میں جاری پاسپورٹ بحران پر قابو پانے کے لیے 20 نئے لیمینیٹرز اور پرنٹرز خریدنے کا فیصلہ کیا تھا، 5 جدید آر ایم پی اور 2 ای پاسپورٹ پرنٹرز بھی خریدے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ حکام نے آئندہ 6 ماہ کے لیے لیمینیشن پیپرز کا اسٹاک منگوا لیا ہے، اس فیصلے سے ستمبر کے آخری ہفتے سے بیگ لاک ختم ہونا شروع ہوسکے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پرنٹنگ صلاحیت بنانے کے لیے سال میں دو بار پرنٹرز خریدنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔