پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتاری کے خلاف درخواست 15 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں 15اگست کو درخواست پر سماعت ہوگی، اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار کیس کی سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ جسٹس ارباب طاہر کے چھٹیوں پر ہونے کے باعث جسٹس بابر ستار کو بینچ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، نیب کے ابتدائی طلبی کے نوٹسز کے خلاف درخواست بھی سماعت کیلئے یکجا کر دی گئی۔
8 اگست کو ہونے والی سماعت کے دوران احتساب عدالت اسلام آباد نے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی، سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 11 روز کی توسیع کی تھی۔
توشہ خانہ نئے ریفرنس میں دونوں ملزمان کا اب تک مجموعی طور پر 24 روزہ ریمانڈ حاصل کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ 13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی7، 7 سال قیدکی سزائیں معطل کردیں اور ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں، وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔
اس میں بتایا گیا کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔