پیرس اولمپک میں ریسلنگ کے فائنل مقابلے کے لیے نااہل قرار دی جانے والی بھارتی ریسلر ونیش پھوگاٹ کی مشترکہ چاندی کے تمغے کی درخواست کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے مسترد کردی۔
پیرس اولمپک میں ریسلنگ کے 50 کلوگرام مقابلے کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی ریسلر ونیش پھوگاٹ کو زائد وزن ہونے پر اولمپکس سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
گولڈ میڈل کے لیے ونیش پھوگاٹ کا مقابلہ امریکا کی سارہ ہلڈے برینڈ سے ہونا تھا جس میں ناکامی کی صورت میں بھی بھارت کو کم از کم چاندی کا تمغہ جیتنے کا موقع تو ضرور ملتا۔
مقابلے سے کچھ دیر قبل جب ان کا وزن کیا گیا تو ان کا وزن مقررہ حد سے 100 گرام زیادہ تھا جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔
نااہلی پر دلبرداشتہ بھارتی ریسلر نے مایوسی کے عالم میں کھیل سے ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کردیا تھا تاہم بعد میں انہوں نے اس فیصلے کے خلاف کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں درخواست دے کر مشترکہ طور پر چاندی کا تمغہ دینے کی اپیل کی تھی۔
تاہم ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ ونیش پھوگاٹ کی جانب سے 7 اگست 2024 کو دائر کی گئی اپیل مسترد کر دی گئی ہے۔
بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر پی ٹی اوشا نے کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے خاص طور پر ونیش پھوگاٹ اور کھیلوں کی برادری پر بڑے پیمانے پر اثرات مرتب ہوں گے۔