پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران کان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے رؤف حسن کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سامنے آگئے۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کے موبائل فون کے فرانزک سے مزید چیزیں سامنے آگئیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانزک میں عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے رؤف حسن کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ علیمہ خان نے رؤف حسن کو بشریٰ بی بی کے پیغام کی تشہیر کرنے سے سے روکا۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے منسوب پیغام میں عمران خان سے جیل ملاقات کا ذکر ہے، علیمہ خان نے لکھا ’بشریٰ کا پیغام احمقانہ ہے، ڈس انفارمیشن سیل لوگوں کواکسارہا ہے، ان کا پیغام آگے نہ بڑھائیں کیوں کہ بانی پی ٹی آئی نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔
بشریٰ بی بی نے پیغام میں کہا تھا ’جیل میں عمران خان سے اکیلے نہیں ملنے دیا گیا‘، پیغام میں بانی پی ٹی آئی اور جیلر کے درمیان فرضی گفتگو کا تذکرہ بھی ہے۔
بشریٰ بی بی نے پیغام میں کہا ’عمران خان نے بتایا کہ جیلر پر انہیں مارنے کے لیے دباؤ ہے، اگر بانی پی ٹی آئی کو کچھ ہوا تو عوام جیلرکو نہیں چھوڑیں گے‘۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ اور وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے علیمہ خان اور رؤف حسین کے واٹس ایپ پیغامات سامنے آنے پر پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بشریٰ بی بی ہمدردی کے لیے جھوٹا اور من گھڑت بیانیہ پھیلارہی ہیں، تحریک انتشار میں کئی سال سے ڈس انفارمیشن سیل چل رہے ہیں، نفرت کی سیاست کا انجام اچھا نہیں ہوتا، بشریٰ بی بی جو جھوٹا بیانیہ پھیلارہی ہیں اس میں کوئی حقیقت نہیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ فتنہ پارٹی انتشار پھیلانے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے، اس وقت بھابھی اور نند میں پارٹی پر قبضے کی جنگ چل رہی ہے۔