موٹروے ایم 2 بھیرہ کے قریب سے گاڑی سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں تاہم گاڑی چلانے والا شخص زندہ بچ گیا جس نے واقعے کی حقیقت بتادی۔
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد موٹرے ایم ٹو پر پیش آنے والے حادثے میں زندہ بچ جانے والے عمر قاسم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے راستے سے ایک بیکری سے جوس اور پیٹس لی جس کو کھانے کے بعد طبیعت خراب ہونا شروع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ گاڑی خود چلا رہا تھا لیکن گاڑی کو کیسے سڑک کنارے پر روکنے میں کامیاب ہوا، وہ خود بھی نہیں جانتا، البتہ جب ہمیں ریسکیو کیا گیا تو صرف میں نے ہی الٹی کی تھی جس سے میری جان بچ گئی۔
عمر قاسم نے مزید کہا کہ موٹروے پولیس ایک گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی، پولیس نے گاڑی کے شیشے توڑ کر سب لوگوں کو باہر نکالا تھا، پولیس حکام نے بتایا کہ بھتیجے کی بھی سانسیں چل رہی تھیں، باقی والدہ، بہن اور بھابھی کی موت ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان موٹروے پولیس نے بتایا تھا کہ پیٹرولنگ موٹروے پولیس کو اطلاع ملی کہ ایک گاڑی سڑک کے کنارے کھڑی ہے، موٹروے پولیس جب گاڑی کے قریب پہنچی تو گاڑی میں 5 افراد نیم بے ہوشی کی حالت میں موجود تھے۔
ترجمان نے بتایا کہ تمام افراد کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے فل فور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بھیرا پہنچا دیا گیا، تاہم ہسپتال میں دوران علاج 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جو کہ لاہور کے رہائشی ہیں، یہ افراد لاہور سے اسلام آباد کی جانب سفر کر رہے تھے، ڈاکٹروں کے مطابق اموات کی وجہ فوڈ پوائزننگ ہو سکتی ہے۔