حسن عباسیان نامی صارف نے لکھا کہ اس شکست کے ذمہ دار شان مسعود، منیجمنٹ اور باؤلرز ہیں، ایسے شرمناک مناظر ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے کبھی نہیں دیکھے، ایک اور پوسٹ میں صارف نے لکھا کہ ’سر آپ کا ویژن ہے‘، ساتھ ہی میم بھی شیئر کی، جس میں شان مسعود اوور شاہین شاہ آفریدی ہاتھ ملاتے دکھائی دیے، واضح رہے حقیقت میں یہ وزیر اعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود کی ویڈیو تھی، جس میں وہ ارشد ندیم کے گولڈ میڈل جیتنے پر شہباز شریف کو مبارکباد دیتے ہوئے کہہ رہے تھے ’سر آپ کا ویژن ہے‘۔
ابھیجیت نامی صارف نے لکھا کہ ٹیسٹ سیریز سے قبل نجم الحسن شانتو سے سوال کیا گیا کہ ’بنگلہ دیش نے ٹیسٹ میں کبھی بھی پاکستان کو شکست نہیں دی ہے‘، جس پر کھلاڑی نے کہا کہ ریکارڈ تو بنائے کی توڑنے کے لیے جاتے ہیں، اور آج ان کی سالگرہ کے موقع پر ان کی ٹیم نے انہیں بہترین تحفہ دیا ہے۔
ایک اور صارف گوروو سکرور نے کہا کہ آسٹریلیا پرتھ وکٹ پر نیتھون لیون کو کھلاتا ہے، مگر پاکستان نے اسپن ٹریک پر ابرار احمد کو ڈراپ کر کے فاسٹ باؤلر کو کھلایا، کیا ہی ویژن تھا۔
جبکہ شیکھر سی بسواس نے تبصرہ کیا کہ بنگلہ دیش نے آج انہی کی زمین پر تاریخی کامیابی حاصل کی ہے، پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں پہلی کامیابی بنگلہ دیشی ٹائیگرز اور ان کے مداحوں کے لیے اہمیت رکھتی ہے۔
جبکہ راوی سونی نے بھارتی اسپورٹس صحافی وکرانت گپتا کا تجزیہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کرکٹ بد سے بدتر صورتحال کا شکار ہوئی ہے، ہوم پچ پر چار پیسرز کو کھلانا جہاں ان کے اپنے بلے باز بنگلہ دیشی اسپنرز کے آگے ڈھیر ہوگئے، ایک بے وقوفانہ انتخاب تھا۔
واضح رہے راولپنڈی میں جاری ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 23 رنز سے اننگز شروع کی تو کپتان شان مسعود جلد آوٹ ہوگئے تھے، بابر اعظم 22 رنز بناکر پویلین لوٹے جب کہ سعود شکیل ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی مرتبہ صفر پر آوٹ ہوئے تھے۔
ان کے بعد عبداللہ شفیق بھی 37 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، سلمان آغا بھی کھاتہ کھولے بغیر ہی آؤٹ ہوئے۔
کھانے کے وقفے تک پاکستانی وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان 22 اور شاہین آفریدی ایک رن بناکر کریز پر موجود ہیں، قومی ٹیم کو پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 9 رنز کی ضرورت تھی جبکہ اس کے 6 کھلاڑی ہوچکے تھے۔
وقفے کے بعد جیسے ہی کھیل شروع ہوا تو شاہین شاہ آفریدی اپنے انفرادی اسکور میں ایک رن کا اضافہ کرکے آؤٹ ہوگئے، انہیں 2 رنز پر مہدی حسن نے نشانہ بنایا، ان کے بعد نسیم شاہ 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے نویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد رضوان تھے جو سب سے زیادہ 50 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، مہدی حسن نے انہیں آؤٹ کیا، ان کے بعد آنے والے محمد علی بغیر کھاتہ کھولے آؤٹ ہوئے، اس طرح پاکستان نے بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 30 رنز کا ہدف دیا جو اس نے بغیر کسی نقصان کے حاصل کرلیا تھا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے مہدی حسن میراز 4، شکیب الحسن 3، شرف الاسلام، حسن محمود اور ناہد رانا نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے 191 رنز کی شاندار باری کھیلنے والے مشفیق الرحیم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔
مہمان ٹیم کو دو میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی، دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ بھی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہی 30 اگست سے 3 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔
بنگلہ دیش کی ٹیم پاکستان کی پہلی اننگز کے اسکور 448 کے جواب میں 565 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی اور اسے میزبان ٹیم پر 117رنز کی برتری حاصل ہوگئی تھی۔