پنجاب اور سندھ میں پھیلے ہوئے دریائی کچے کے علاقے کچھہ ماچھکہ میں دو روز قبل پولیس کی 2 گاڑیوں پر جرائم پیشہ افراد کے حملے کے بعد اغوا کیے گئے پنجاب پولیس کے کانسٹیبل احمد نواز کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس نے کچھہ میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے مغوی کانسٹیبل احمد نواز کو بازیاب کرایا۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا کہ کانسٹیبل احمد نواز کی بحفاظت بازیابی اولین ترجیح تھی، کچہ کو ڈاکوؤں سے پاک کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) رحیم یارخان نے کہا کہ پولیس کچھہ کے علاقوں میں پوری قوت کے ساتھ موجود ہے، پولیس فورس کی توجہ اپنے اہداف پر مرکوز ہے۔
یاد رہے کہ جمعرات کو کچہہ ماچھکہ میں ڈاکوؤں نے حملہ کرکے 12 پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا تھا، ڈاکو کانسٹیبل کو اغوا کرکے اپنے ہمراہ لےگئے تھے اور ڈاکوؤں کی قبضے میں موجود کانسٹیبل کی ویڈیو بھی جاری ہوئی تھی۔
اپنے ویڈیو پیغام میں مغوی پولیس اہلکار احمد نواز نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپنی رہائی کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے کچے میں ڈاکوؤں سے بازیاب کرائے گئے کانسٹیبل احمد نواز کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور حفاظت بازیابی پر ان کے اہلخانہ کو مبارکباد دی۔
انہوں نے واضح کیا کہ احمد نواز کی بازیابی اولین ترجیح تھی، پنجاب پولیس کا ہر جوان ان کے لیے اہم ہے، پنجاب پولیس کا ہر سپاہی دہشت گردوں، شرپسندوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ہے،کچے سے تمام شر پسند و جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل صوبہ پنجاب کے شہر صادق آباد میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید اور 10 زخمی ہو گئے تھے۔
صوبہ پنجاب کے شہر صادق آباد میں علاقے ماچھکہ میں ڈاکوؤں نے دو پولیس موبائلوں پر راکٹ سے حملہ کرنے کے بعد شدید فائرنگ کی تھی۔
دونوں پولیس موبائلوں میں 20 سے زائد پولیس اہلکار سوار تھے اور ڈاکوؤں کی جانب سے ان پولیس موبائلوں پر راکٹ مارنے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی۔
اس سے اگلے روز صادق آباد کے علاقے ماچھکہ میں ڈاکوؤں کے پولیس وین پر حملے کے بعد پنجاب پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم بشیر شر کو ہلاک کردیا تھا۔