اڈیالہ جیل میں سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہے ملک کو ایک مضبوط ادارے کی ضرورت ہے۔ یہ جو کر رہے ہیں یہ خودکشی ہے۔ مجھے ملک کی فکر ہے میرا جینا مرنا پاکستان ہے۔‘
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی جس میں سابق وزیر اعظم اور بانی پی ٹی آئی نے کرکٹ سمیت مُلک کی مجموعی صورت حال پر بات کی۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہے ملک کو ایک مضبوط ادارے کی ضرورت ہے۔ یہ جو کر رہے ہیں یہ خودکشی ہے۔ مجھے ملک کی فکر ہے میرا جینا مرنا پاکستان ہے۔ میرا ملک سے باہر کوئی پیسہ نہیں میں زرداری نواز شریف کی طرح ڈیل نہیں کرسکتا۔‘
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی پر تنقید کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ ’یہ (محسن نقوی) گندم سکینڈل میں ملوث ہیں، ملک کا سب سے بڑا فراڈ الیکشن انھوں نے کرایا ہے، ان کی قابلیت کیا ہے؟ کرکٹ تباہ کرچکے ہیں، بلوچستان اور ملک میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہیں۔ ہر روز کے پی اور بلوچستان میں ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ پنجاب میں چوری، ڈکیتی بڑھ گئی اور 12 پولیس ملازموں کو بھی ڈاکوؤں نے ہلاک کردیا۔‘
بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ’ایک جانب تو یہ سفارشی ہیں اور دوسری جانب فار 47 والی حکومت مسلط کر دی گئی ہے، یہ اصلاحات نہیں کر سکتے، نہ خرچ کم کیے نہ ہی آمدن بڑھائی۔‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہ سارے کام مینڈیٹ والی حکوت کر سکتی ہے جو ان کے پاس نہیں۔ قرض لینے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور پروفیشنلز مُلک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔‘
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں بنگلہ دیش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’بنگلہ دیش میں کیا ہوا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیف سب وزیراعظم کے ہی حامی اور مدد گار تھے، لیکن جب عوام نکلی تو اپنا حق لے کر گی۔‘
ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میرا اسٹیبلیشمینٹ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے، اگر اُن سے بات ہوگی تو صرف ملک اور آئین کے لیے ہوگی۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی ہوں گے، کیونکہ میرے ساتھ تعینات عملے کو چوتھی مرتبہ تبدیل کردیا گیا، یہ مجھے فراہم کیے جانے والے کھانے کو چیک کرتے تھے کہ اس میں زہر تو نہیں ملا۔ یہ سب آئی آیس آئی کنٹرول کرتی ہے، دوبارہ کہہ رہا ہوں مجھے کچھ ہوا تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے۔‘
پاکستان کرکٹ ٹیم کی بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست سے متعلق بات کرتے ہوئے اُنھوں نے چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’پاکستان میں کرکٹ ہی واحد ایسا کھیل ہے کہ جسے ٹی وی پر سب سے زیادہ دیکھا جاتا ہے۔ محسن نقوی کی سرجری کے بعد ہم بنگلہ دیش سے بھی ہار گے۔ اڑھائی سال قبل ہماری ٹیم نے انڈیا کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اڑھائی سال میں ایسا کیا ہوا کہ ٹیم کی کار کردگی اتنی گر گئی ہے کہ اب ہم بنگلہ دیش سے بھی ہار گے۔‘