قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے جمعے کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز پر ہی اپوزیشن کی جانب سے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کے لیے وقت مانگا گیا، ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ایجنڈے کو نمٹانے کے بعد نکتہ اعتراض کے لیے وقت دیا جائے گا۔
بعد ازاں اپوزیشن رکن اورنگزیب کھچی نے ایوان کا کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کردی، گنتی کرنے پر کورم پورا نہ نکلا جس پر ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ نے اجلاس جمعے کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا گیا تھاجس کے تحت جنرل نشستوں پر 9 امیدوار براہ راست منتخب ہوں گے۔
دو روز قبل اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا 23 نکاتی ایجنڈا جاری کیا تھا جس میں اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کے نظام میں تبدیلی کے لئے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 منظوری کے لئے پیش کرنے کے علاوہ قومی اقتصادی کونسل کی سالانہ رپورٹ برائے سال 21-2020 اور ملک میں منکی پاکس کے بڑھتے کیسز پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرنا شامل تھا۔
جاری کردہ ایجنڈے کے مطابق قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں بھنگ کنٹرول اور ریگولیشن اتھارٹی کے قیام کے بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائے گی، تعلیمی اداروں میں طلبہ کی جانب سے منشیات کے استعمال پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ پیپلزپارٹی کی رہنما حنا ربانی کھر ا پاسٹائل بل 2024 پر قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کی رپورٹ پیش کریں گے، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی فاروق ستار پرائیوٹائزیشن کمیشن ترمیمی بل 2024 پر قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کی رپورٹ پیش کریں گے، بشیر احمد ورک مبارک ثانی کیس پر قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹ پیش کریں گے۔
ایجنڈے کے تحت صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر بحث جاری رہے گی، مختلف اراکین قومی اسمبلی کے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز میں شمولیت کی تحریک پیش کی جائے گی۔