بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے جماعتِ اسلامی پر عائد پابندی اٹھا لی

Pinterest LinkedIn Tumblr +

بنگلہ دیش میں نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت نے بدھ کے روز جماعت اسلامی پر عائد پابندی اٹھالی ہے۔

28 اگست کو بنگلہ دیش کی وزارتِ داخلہ نے اس بارے میں ایک نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔

وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’جماعت اسلامی بنگلہ دیش، اس کے طلبہ ونگ اسلامی چھاترا شبیر اور اس سے منسلک دیگر تنظیموں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ہے۔‘

نوٹیفیکیشن کے مطابق جماعت اسلامی کے طلبہ ونگ اسلامی چھاترا شبیر اور اس کی دیگر تنظیموں پر سے بھی پابندی اٹھا لی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 2013 میں بنگلہ دیش کی ہائی کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن کو منسوخ کرتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔ تب سے جماعت الیکشن میں بھی حصہ نہیں لے سکی ہے۔

گزشتہ سال بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے بھی جماعت اسلامی پر الیکشن لڑنے پر پابندی کی توثیق کر دی تھی۔

جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی سب سے بڑی مذہبی جماعت تصور کی جاتی ہے۔ اس کے ملک بھر میں لاکھوں حامی ہیں۔

حکومت کی جانب سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد جماعت اسلامی کے لیے بنگلہ دیش کی سیاست میں آپشن کھل گئے ہیں اور وہ ملک کے انتخابات میں اپنا کردار ادا کر سکے گی۔

Share.

Leave A Reply