غزہ: اسرائیلی فوج کی چوکی کے قریب فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد عالمی ادارہ خوراک کا عملے کی نقل و حرکت روکنے کا اعلان

Pinterest LinkedIn Tumblr +

اسرائیلی فوج کی ایک چوکی کے نزدیک عالمی ادارہ خوراک (ورلڈ فوڈ پروگرام) کی ٹیم کے فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد ادارے نے غزہ کی پٹی میں اپنے عملے کی نقل و حرکت روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔

عالمی ادارہ خوراک کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ منگل کی شام وادی غزہ پل پر اس وقت پیش آیا جب ان کی دو بکتر بند گاڑیاں امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے کو لے جا رہی تھیں۔

عالمی ادارہ خوراک کا کہنا ہے کہ ان کی ایک گاڑی کو براہ راست نشانہ بنایا گیا تاہم اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔

ڈبلیو ایف او کے مطابق عملے کی نقل و حرکت روکنے کے فیصلے کا اطلاق تا حکم ثانی رہے گا۔

ادارے کا مزید کہنا ہے کہ ’قافلے کو اسرائیل کی طرف سے متعدد بار کلیئر کیا جا چکا تھا۔‘

بی بی سی نے اس معاملے پر مؤقف جاننے کے لیے اسرائیلی فوج سے رابطہ کیا ہے تاہم تاحال جواب موصول نہ ہو سکا۔

بدھ کے روز جاری بیان میں عالمی ادارہ خوراک کا کہنا تھا کہ واقعیہ اس وقت پیش آیا جب ان کا عملہ غزہ کریم شالوم کی جانب واپس آ رہی تھا

بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایف پی کی گاڑیوں میں سے ایک کو اس وقت ’براہ راست‘ نشانہ بنایا گیا جب وہ اسرائیلی فوج کی چیک پوسٹ کی طرف بڑھ رہی تھی۔

عالمی ادارہ خوراک کے مطابق گاڑی کو کم از کم 10 گولیاں لگیں جن میں پانچ ڈرائیور کی طرف، دو مسافروں کی نشت کی جانب اور تین گاڑی کے دیگر حصوں پر۔

ڈبلیو ایف پی کا مزید کہنا تھا کہ غزہ جنگ کے دوران پیش آنے والا یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں تاہم یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ضروری کلیئرنس حاصل ہونے باوجود ان کی گاڑی کو کسی چوکی کے قریب براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا ’یہ واقعہ غزہ کی پٹی میں تیزی سے کم ہوتی انسانی آبادی اور اس کو درپیش خطرات کی ایک واضح مثال ہے۔ یہاں تک کے بڑھتے ہوئے تشدد کے دوران ہمیں اپنی جان بچانے والی امداد فراہم کرنے کی صلاحیت پرسمجھوتہ کرنا پڑا ہے۔‘

ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے اس واقعے کو ’مکمل طور پر ناقابل قبول‘ قرار دیا۔

انھوں نے مزید کہا، ’میں اسرائیلی حکام اور تنازعے کے تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ غزہ میں تمام امدادی کارکنوں کی حفاظت اوران کی نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں۔‘

Share.

Leave A Reply