خیبرپختونخوا میں مون سون کی طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال نے تباہی مچادی جب کہ سیلابی ریلوں کے باعث سیاحتی مقام کمراٹ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جس کے باعث سیکڑوں سیاح وادی میں پھنس گئے۔
خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں کے بعد صوبے میں اس وقت سیلابی صورت حال ہے، ضلع اپر دیر میں واقع سیاحتی مقام کمراٹ میں تیز بارش کے بعد سیلاب نے تباہی مچا دی۔
سیلابی ریلے کے باعث دریا کے کنارے واقع ہوٹلز کو نقصان پہنچا، سیلابی پانی ہوٹلوں میں بھی داخل ہوگیا اور وادی کو جانے والی سڑک 3 مقامات پر دریا میں بہہ گئی جب کہ علاقے میں رابطہ پل کو نقصان پہنچنے سے راستے مکمل منقطع ہو چکے ہیں۔
اپر دیر میں واقع سیاحتی مقام کمراٹ کی اہم سڑک سیلابی ریلوں کی نذر ہو جانے کے بعد سیاحوں کی بڑی تعداد پھنس گئی، کمراٹ میں پھنسے 135 سیاحوں کی تھل بازار اپر دیر میں منتقلی جاری ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پھنسے ہوئے سیاحوں کو بحفاظت نکالنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کردی جب کہ رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کا حکم بھی دیدیا۔
حکام نے بتایا کہ پھنسے ہوئے سیاحوں کے لیے تین ہوٹلوں میں مفت رہائش اور کھانے پینےکا انتظام کیا گیا ہے، محکمہ صحت کی ٹیم بھی سیاحوں کی مدد کے لیے موجود ہیں ۔
دوسری جانب بارشوں کے باعث ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں بھی پانی بھر گیا، نیورو وارڈ میں پانی داخل ہونے سے مریضوں اور ڈاکٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
اس کے علاوہ، ایبٹ آباد میں ٹھنڈیانی روڈ پر کالا باغ کے مقام پر متعدد علاقے لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئے جب کہ ہری پور میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث متعدد مکانات کو سیلابی ریلے کے باعث شدید نقصان پہنچا۔