اسرائیل نے غزہ کی پٹی سے حماس کے زیر حراست چھ یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کرنے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق یرغمالیوں کی لاشیں سنیچر کے روز رفح کے علاقے میں زیر زمین سرنگ میں سے بازیاب ہوئیں۔ ان میں دو خواتین یرغمالیوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق جن یرغمالیوں کی لاشیں ملی ہیں ان میں کارمل گیٹ، ایڈن یروشلمی، ہرش گولڈ برگ پولن، الیگزینڈر لوبانوف، الموگ ساروسی اور سارجنٹ اوری ڈینینو ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈم ڈینیئل ہگاری نے ایک بیان میں کہا کہ ابتدائی اندازے کے مطابق حماس کے جنگججوں نے ان کے پہنچنے سے کچھ دیر قبل ہی ان چھ یرغمالیوں کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔
یرغمالیوں میں امریکی شہری گولڈ برگ پولن کی ڈیڈ باڈی ملنے کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اس خبر نے انھیں دلی رنج اور غصے کی کیفیات سے دوچار کیا ہے۔
اتوار کی صبح اپنے بیان میں آئی ڈی ایف نے کہا کہ یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل بھیج دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ ان یرغمالیوں کو سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اغوا گیا تھا اور انھیں غزہ کی پٹی میں عسکریت پسند تنظیم حماس نے قتل کر دیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یرغمالیوں کے اہل خانہ کو ان کی ہلاکتوں کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب صدر بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ گولڈ برگ ہرش ان بے گناہوں میں شامل تھے جنھیں سات اکتوبر کو اسرائیل میں ا اس وقت وحشیانہ حملے میں نشانہ بنا کر یرغمالی بنایا گیا جب وہ وہاں امن کے لیے جانے والے موسیقی کے میلے میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
’ گولڈ برگ نے حماس کے وحشیانہ قتل عام کے دوران دوستوں اور اجنبیوں کی مدد کرتے ہوئے اپنا بازو کھو دیا۔ ابھی وہ 23 سال کے تھے اور اس عمر میں وہ دنیا سے چلے گئے۔‘
امریکی صدر نے کہا کہ ان کے والدین، جون اور ریچل بہادر، عقلمند اور ثابت قدم رہے ہیں یہاں تک کہ انھوں نے ناقابل تصور حالات کو بھی برداشت کیا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے غزہ میں 40,530 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ، مصری اور قطری ثالث جنگ بندی کے معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے معاہدے کے تحت حماس اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں 97 یرغمالیوں کو رہا کرے گی ۔ ان قیدیوں میں سے اب تک کم از کم 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔