کارساز حادثہ کیس کی ایک سی سی ٹی وی (کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن) فوٹیج فرانزک تجزیہ کے لیے پنجاب بھیجی گئی ہے۔
ملزمہ نتاشہ دانش کو اپنی ٹویوٹا لینڈ کروزر کو لاپرواہی سے چلانے اور 19 اگست کو ایک حادثے میں 60 سالہ عمران عارف اور اس کی بیٹی 22 سالہ آمنہ کو قتل کرنے اور تین دیگر کو زخمی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا ہے۔
پیر کو تفتیش افسر (آئی او) جوڈیشل مجسٹریٹ (مشرق) محمد رضا انصاری کے سامنے پیش ہوئے جبکہ ملزمہ نتاشہ سینٹرل جیل برائے خواتین کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئیں۔
عدالت نے سی آر پی سی کی دفعہ 540 کے تحت دفاعی وکیل کی جانب سے ملزمہ کی حاضری کی استثنی کی درخواست منظور کرلی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر (مشرق) محمد یونس نے ڈان کو بتایا کہ ممکن ہے یہ استثنیٰ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دیا گیا ہو۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کے سیکشن 100 (شراب یا منشیات کے زیر اثر گاڑی چلانا) کو ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج فرانزک تجزیہ کے لیے پنجاب بھیج دی گئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ صوبائی لیبز میں جدید ترین آلات کی کمی کی وجہ سے فوٹیج سندھ پولیس کے معمول کے مطابق پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو بھیجی گئی ہے۔
مزید برآں نتاشہ کے برطانویڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کے لیے برطانوی ہائی کمیشن کو خط لکھا گیا ہے۔
تفتیشی افسر نے یہ بھی بتایا کہ عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے علاقے کی متعلقہ یونین کونسل اور ٹریفک ڈی آئی جی کو خطوط بھیجے گئے ہیں اور ان کے جوابات کا ابھی انتظار ہے۔
جب عدالت نے واقعے میں عبدالسلام سمیت زخمی افراد کی حالت دریافت کی تو افسر نے بتایا کہ ان کی حالت میں بہتری آئی ہے اور ان کے زخمی ہونے کی تفصیلات فراہم کیں۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے عبوری چالان جمع کرانے کے لیے مزید 14 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ خطوط کے جوابات زیر التوا ہیں۔
افسر کو سننے کے بعد عدالت نے 3 دن کی مہلت دیتے ہوئے عبوری چالان 5 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت کردی۔