امپورٹڈ حکومت کے آخری چند ہفتے ہیں، حکومت کے کمیشن کو مسترد کرتے ہیں
رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی مبینہ بیرونی سازش کی تحقیقات کے لیے حکومت کے تحت کسی بھی کمیشن کو مسترد کر چکے ہیں جبکہ تحریک انصاف صرف آزاد عدلیہ کے تحت کمیشن مانے گی جو کھلی سماعت کرے گی۔
جمعرات کو پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس حکومت نے روس سے تیل و گیس کی بات چیت ختم کر دی ہے۔ ’یہ چاہتے ہیں چین سے تعلقات محدود کیے جائیں گے۔‘
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات 24 فیصد بڑھ گئے ہیں۔ ’مشکل سے امن کا دور واپس آیا تھا، کرکٹ بحال ہوئی تھی۔‘
فرح خان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر ان کا کہنا تھا کہ فرح کے خلاف صرف ایک کیس بنایا گیا ہے، ان کی زمینیں ہیں۔ ’ان (فرح) پر الزام ہے، انھوں نے جواب دینا ہے جو بھی طریقہ کار ہے وہ اس کے مطابق آگے بڑھیں گی۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’کرائم منسٹر اور کابینہ کے دو تہائی وزیر ضمانتوں پر ہیں۔ ان کے خلاف منی لانڈرنگ، فراڈ اور ذرائع سے زیادہ آمدن کے کیسز ہیں۔‘
’انھوں نے سب سے پہلے توہین مذہب کے قانون کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ بغیر ڈرائیور کے معیشت کی گاڑی چل رہی ہے۔ توانائی کا بحران سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کا وزیر ہی نہیں لگایا گیا۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’ہم اجازت نہیں دیں گے کہ پاکستان میں کوئی امپورٹڈ حکومت بیرونی طاقت کو اڈے دے۔ یہ سازش افغانستان کے مسئلے پر امریکہ کو اڈے نہ دینے شروع ہوئی۔‘
’سازش کے مقامی کرداروں کا تعین عدالتی کمیشن نے کرنا ہے۔۔۔ عدالتیں 24 گھنٹے کھلی ہیں تو یہ اہم مسئلہ ہے پاکستان پر امپورٹڈ حکومت نافذ کر دی گئی ہے۔ عوام نے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔‘
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ’چھ مئی کو میانوالی میں جلسہ ہے پھر اسلام آباد کی کال دی جائے گی۔ لاکھوں لوگ اپنی حقیقی آزادی کے لیے نکلیں گے۔ امپورٹڈ حکومت کے آخری چند ہفتے ہیں۔‘