جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نظام انصاف کا معیار یہ ہے کہ ’جب کسی کو اقتدار میں لانا ہو تو ایک سو مقدمات ایک ہفتے میں ختم اور جس کو اقتدار سے نکالنا ہو تو ایک ہفتے میں ایک سو مقدمات‘ قائم کر دیے جاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’طاقتور قوتیں یہ ذرا سوچیں اس پر۔‘ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’ہمارے دل میں فوج کی قدر ہونی چاہیے، یہ ہماری دفاعی قوت ہے، لیکن اگر وہ سیاست میں اترتی ہے، میرے الیکشن کو سپوتاژ کرتی ہے، عوام کی رائے کو سبوتاژ کرتی ہے، سیاست میں مداخلت کرتی ہے تو دفاعی قوت ہونے کے ناتے مجھے حق نہیں پہنچتا کہ میں دفاعی ادارے پر تنقید کروں لیکن وہ سیاسی ادارہ بننے کی کوشش کرتا ہے تو کوئی کور کمانڑرز کانفرنس کی قرارداد مجھے تنقید سے نہیں روک سکتی۔‘