’شہباز شریف سے ملاقات مثبت رہی، حکومتیں تشکیل پا چکیں اب عوام کے مسائل پر بات ہو گی‘: علی امین گنڈاپور

Pinterest LinkedIn Tumblr +

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اُن کی وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی پہلی ملاقات مثبت رہی ہے جس میں تحریک انصاف کے اسیر کارکنان، بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی، صوبہ خیبرپختوا کو وفاق کی جانب سے واجبات کی ادائیگی اور انتخابات میں مبینہ دھاندلی جیسے معاملات پر بات ہوئی ہے۔

وزیراعظم ہاؤس میں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے انھیں مختلف معاملات پر اپنی مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کروائی ہے۔ اس موقع پر ن لیگ کے رہنما امیر مقام اور احسن اقبال بھی موجود تھے۔

علی امین کا کہنا تھا کہ ’اب حکومتیں تشکیل پا چکی ہیں اور اب عوام کے مسائل پر بات ہونی ہے۔ خیبرپختونخوا کے مسائل، خاص طور پر امن و امان کے مسئلے، پر بات ہوئی۔ یہ ملاقات مثبت رہی۔ شہباز شریف نے اپنی مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کروائی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم (وفاق) خیبرپختونخوا سے جو وعدہ کریں گے وہ پورا کریں گے۔‘

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ’ہمیں بھی پاکستان کے معاشی مسائل کا ادراک ہے اور ہم (واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے وفاق سے) کوئی ایسا مطالبہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو سکے۔ مگر ہمارے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے اور اس کے تحت عوام کی ہم سے توقعات ہیں جن پر ہم پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔‘

اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے انھی جذبات کا اظہار کیا جن کا اظہار وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کیا۔ ’وزیراعظم نے یقین دلوایا کہ خیبرپختونحوا کے واجبات کے حوالے سے وعدے پورے ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دور کے بعد 19 مارچ کو وزارت خزانہ کے افسران خیبرپختونخوا کے متعلقہ افسران کے ساتھ بیٹھ کر واجبات کی ادائیگی کے معاملے پر کام کریں اور تجویز دیں گے۔‘

احسن اقبال نے مزید بتایا کہ ’وزیراعظم نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا اور وفاق کی ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دی جائے گی جو صوبے کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاق کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔‘

احسن اقبال کے مطابق وزیراعظم نے اُن قیدیوں کے حوالے سے بھی بات چیت کی کہ جن کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں۔ ’وزیراعظم یہ یقینی بنائیں گے کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ قانون کے مطابق سب کو انصاف ملنا چاہیے۔‘

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ’آج کی ملاقات کا خلاصہ یہ ہے کہ سیاست اپنی اپنی مگر ریاست سانجھی ہے، ملک کے لیے ہم سب نے ایک جسم ایک جان بن کر ان خطرات کا مقابلہ کرنا ہے جن کا ہم سب کو سامنا ہے۔ اس ضمن میں وفاق اپنا پورا کردار ادا کرے گا۔‘

چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ کے ٹرانسفر کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ اس معاملے پر جو ضوابط ہیں وہ پورے کیے جائیں گے۔’وزیراعظم نے کہا کہ آپ صوبے میں جو بھی ٹیم لانا چاہتے ہیں ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔‘

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ان کی شہباز شریف سے بانی تحریک انصاف کے حوالے سے بھی بات ہوئی اور ’ہم نے انھیں بتایا کہ آگے سینیٹ کے انتخابات آنے والے ہیں اور رہنماؤں کو عمران خان سے مشاورت کرنی ہوتی ہے اس لیے ملاقات پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ وزیراعظم نے اس معاملے پر مثبت ردعمل دیا اور کہا کہ میری ملاقات بھی ان سے جلد ممکن بنائی جائے گی۔‘

علی امین کا کہنا تھا کہ انھوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ ’خان صاحب کے ساتھ پولیٹیکل انگیجمنٹ بہت ضروری ہے، یہ ہو گی تو سیاسی مسائل حل ہوں گے۔ اس پر ان (شہباز) کا ردعمل مثبت تھا۔‘

ایک سوال کے جواب میں علی امین کا کہنا تھا کہ انھوں نے دھاندلی کا معاملہ بھی وزیراعظم کے سامنے رکھا ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے قانونی فورمز موجود ہیں اور ٹریبیونلز بن چکے ہیں، اور ادارے موجود ہیں، اگر کوئی ایسی چیز سامنے آتی ہے اور کوئی حلقہ کھلتا ہے تو وہ اسے سپورٹ کریں گے۔

Share.

Leave A Reply