وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان رواں سال300 ملین ڈالرز کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں جاری کیےجائیں گے۔
وزیر خزانہ محمداورنگزیب کی امریکی نشریاتی ادارے ’بلومبرگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بانڈز جاری کرنے سے متعلق فیصلے کا اعلان کیا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان رواں سال300 ملین ڈالرز کے پانڈا بانڈز جاری کرے گا، پانڈابانڈز چینی مارکیٹ میں جاری کیےجائیں گے، چین سرمایہ کارپانڈابانڈزسےمستفید ہوں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بانڈزکی فروخت سے پاکستان کی فنڈنگ کےذرائع وسیع ہوں گے، باندزکی فروخت سے سرمایہ کاروں کونئی مارکیٹ میں رسائی ملےگی، چین دنیاکی دوسری بڑی اورگہری بانڈمارکیٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طورپر250سے300ملین ڈالرکےبانڈزجاری کیےجائیں گے، بعدازاں پانڈا بانڈز کےحجم میں اضافہ کیاجائےگا، کیش بیلنس بہتر ہےحکومت تمام قرض بروقت ادا کرےگی، ادائیگیوں سے پاکستانی کرنسی پر دباؤ کاامکان نہیں ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہےہیں، سمت درست ہے، امید ہے روپے کی قدر مستحکم رہے گی۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کم ازکم 3 سال کے لیے آئی ایم ایف پروگرام لے گا، امید ہے اگلے مالی سال میں ترقی کی شرح بہتر رہے گی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ آخری جائزہ مذاکرات کی کامیابی کا اعلامیہ جاری کردیا تھا جس میں کہا گیا کہ دونوں فریقین کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا۔
اس پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان کے لیے قرض کی آخری قسط کی مد میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری ہونے کی راہ ہموار ہوگئی، پاکستان کو 2 اقساط کی مد میں آئی ایم ایف سےایک ارب 90 کروڑ ڈالرز مل چکے ہیں۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈکی منظوری کے بعد پاکستان کو آخری قسط جاری کی جائے گی، آخری قسط کے بعد پاکستان کو موصول شدہ رقم بڑھ کر3 ارب ڈالرز ہو جائے گی، آخری قسط ملنےکے ساتھ ہی3 ارب ڈالرکا قلیل مدتی قرض پروگرام مکمل ہوجائے گا۔
اعلامیے میں آئی ایم ایف نے باقی مالی سال معاشی بحالی کے لیے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا، آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی حالت بہتر ہوئی ہے، معاشی اعتماد بحال ہو رہا ہے، پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے فنانسنگ مل رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ رواں سال مہنگائی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہے گی، حکومت کو معاشی بحالی کے لیے اصلاحات جاری رکھنی چاہیے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ حکومتِ پاکستان نے بجلی اور گیس ٹیرف کی بروقت ایڈجسٹمنٹ اور رواں مالی سال گردشی قرضے میں اضافہ روکنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
نومنتخب حکومت نے ٹیکس نیٹ (ٹیکس دہندگان کی تعداد) بڑھانے اور مہنگائی کم کرنے کے کے لیے اقدامات اٹھانے کی بھی یقین دہانی کروائی۔
علاوہ ازیں حکومت نے آئی ایم ایف کو ایکسینچ ریٹ مستحکم رکھنے اور فاریکس مارکیٹ میں شفافیت لانے کے لیے اقدامات کی بھی یقین دہانی کرائی۔
اعلامیہ میں آئی ایم ایف نے امید ظاہر کی کہ نئی منتخب حکومت معاشی اہداف پر کاربند کرے گی، توقع ہے کہ پرائمری بیلنس 401 ارب روپے تک رہے گا اور پرائمری بیلنس معیشت کا 0.4 فیصد رہے گا۔