روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے ماسکو میں کیے گئے حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنسرٹ پر حملہ کرنے والے چاروں افراد کو جب پکڑا گیا تو وہ یوکرین کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق قوم سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ دہشت گردوں، قاتلوں، غیر انسانی سلوک کرنے والوں کی قسمت میں صرف انتقام ہے۔
انہوں نے حملے کو بربریت اور دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ براہ راست حملے میں ملوث اور لوگوں کو گولیاں مار کر ہلاک کرنے والے چاروں افراد کو تلاش کر کے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ حملہ آوروں نے فرار ہونے کی کوشش کی اور یوکرین کی طرف سفر کر رہے تھے جہاں ابتدائی معلومات کے مطابق انہیں سرحد پار کرانے کے لیے یوکرین کی جانب کچھ لوگ موجود تھے جنہوں نے راستہ تیار کیا تھا۔
انہوں نے حملہ آوروں کا نازیوں سے بھی موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ ظلم تھا جو روس اور ہمارے لوگوں پر کیا گیا۔
انہوں نے اتوار کو ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام مجرموں، منتظمین اور جنہوں نے اس جرم کا حکم دیا ہے، انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کر سزا دی جائے گی۔
ایف ایس بی سیکیورٹی سروس نے بتایا کہ روس نے ہفتے کے روز کیے گئے حملے میں ملوث 11 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ہفتے کی رات ماسکو میں دہشت گردوں نے کنسرٹ ہال میں اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس میں اب تک 133 افراد ہلاک اور 180 سے زائد زخمی ہو گئے۔
فوجی کپڑوں میں ملبوس 10 حملہ آور نے کنسرٹ ہال کی عمارت میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی تھی اور پھر گرینیڈ پھینک دیا تھا، حملے میں اب تک 133 افراد ہلاک جبکہ 185 زخمی ہو چکے ہیں۔