برازیل سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ لیویا ویگوٹ دنیا کی سب سے کم عمر ارب پتی شخصیت بن گئی۔ دنیا کی کم عمر ترین ارب پتی بننے میں لیویا ویگوٹ کا اپنا کوئی کمال نہیں، یہ اعزاز انہیں خاندان سے ورثے میں ملنے والی دولت کی وجہ سے ملا ہے۔ کالج میں زیر تعلیم لیویا ویگوٹ ایک ارب 10 کروڑ ڈالرز (3 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) دولت کی مالک ہیں۔ اتنی دولت کی مالک ہونے کیلئے انہیں اپنے آنجہانی دادا کا شکر گزار ہونا چاہیے جن کی برقی مصنوعات بنانے والی کمپنی WEG میں لیویا ویگوٹ کا کچھ حصہ ہے۔ لیویا ویگوٹ اور ان کی 26 سالہ بہن ڈورا ویگوٹ دونوں اس کمپنی کے 3، 3 فیصد حصص کی مالک ہیں۔ یہ کمپنی 135 سے زائد ممالک میں برقی مصنوعات برآمد کرتی ہے مگر دونوں بہنوں کا اسے چلانے میں کوئی کردار نہیں۔ درحقیقت اس کمپنی سے جڑے مزید 28 افراد بھی ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل ہیں جن میں سے کچھ لیویا ویگوٹ کے رشتے دار بھی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فہرست میں ایک اور 19 سالہ ارب پتی بھی موجود ہے مگر وہ لیویا ویگوٹ سے 2 ماہ بڑا ہونے کے باعث سب سے کم عمر ارب پتی کا اعزاز اپنے نام نہیں کر سکا۔ اٹلی سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ Clemente Del Vecchio کے اثاثوں کی مالیت 4.7 ارب ڈالرز ہے جو ایک آئی گلاسز بنانے والی کمپنی کے وارثوں میں شامل ہیں۔
19 سالہ لڑکی دنیا کی سب سے کم عمر ارب پتی بن گئی
Share.