بھارت الیکشن کے چکر میں ایسی حرکت نہ کر بیٹھے جس کا اسے خمیازہ بھگتنا پڑے، خواجہ آصف

Pinterest LinkedIn Tumblr +

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت الیکشن کے چکر میں ایسی حرکت نہ کر بیٹھے جس کا اسےخمیازہ بھگتنا پڑے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیر دفاع نے مودی سرکار کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کوئی حماقت کی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چند سال قبل بھارت نے پاکستان میں گھس کر کارروائی تو کیا انجام ہوا ہم نے بھارت کا جہاز گرایا، پائلٹ کو خیرات میں واپس کیا، دوبارہ ایسی کوشش کی تو وہی جواب دیں گےجو پہلے دیا تھا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت ہمسایہ ممالک کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے، بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ براہ راست حملہ کرے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ راج ناتھ الیکشن مہم کی وجہ سے بھڑکیں مار رہے ہیں، الیکشن کےچکرمیں بھارت ایسی حرکت نہ کربیٹھےجس کااسےخمیازہ بھگتنا پڑے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے حال ہی میں انڈین ٹی وی نیوز نیٹ ورک نیوز 18 کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ’اگر کسی بھی پڑوسی ملک سے کوئی دہشت گرد بھارت میں خلل ڈالنے یا یہاں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی کوشش کرے گا تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے، اگر وہ بھاگ کر پاکستان جائے گا تو پاکستان میں گھس کر ماریں گے‘۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے واضح کر دیا ہے کہ یہ پالیسی ’بالکل درست‘ ہے اور ’بھارت میں ایسا کرنے کی صلاحیت ہے، پاکستان بھی اسے سمجھنے لگا ہے۔‘

راج ناتھ سنگھ کے ریمارکس 4 اپریل کو برطانوی اخبار دی گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ 2020 سے اب تک پاکستان میں کم از کم 20 افراد کو بھارتی انٹیلی جنس اہلکاروں کے کہنے پر قتل کیا گیا۔

تاہم بھارت نے برطانوی اخبار کے دعوؤں کو مسترد کر دیا تھا۔

دی گارڈین کی جانب سے جمعہ کو شائع ہونے والی رپورٹ بعد یہ پہلا موقع ہے کہ راج ناتھ سنگھ نے اس بات کا اعتراف کیا بھارت نے غیر ملکی سرزمین میں اپنی ایجنیسوں کے ذریعے شہریوں کا قتل کیا۔

قبل ازیں، آج پاکستان کے دفتر خارجہ نے وزیر دفاع کے ریمارکس کو ’اشتعال انگیز‘ قرار دیتے ہوئے مذمت کی تھی۔

دفتر خارجہ نے تفصیل سے بتایا کہ 25 جنوری کو پاکستان نے پاکستانی سرزمین پر ماورائے عدالت قتل اور سرحد پار سے ہونے والے قتل و غارت میں بھارت کے ملوث ہونے کے ’ناقابل تردید ثبوت‘ فراہم کیے تھے۔

Share.

Leave A Reply