اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی حکم پر سابق خاتون اول بشری بی بی کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے پر عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سرکاری وکیل کو ہدایت دی کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے آج ہی آگاہ کریں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مقدمے کی سماعت کی، درخواست گزار بشری بی بی کے وکیل عثمان گل عدالت پیش ہوئے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہم نے ہدایات کے ساتھ درخواست نمٹادی تھی، وکیل عثمان گل نے بتایا کہ جی ہم نے اسی عدالتی حکم پر عمل درآمد کی درخواست دی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ توہین عدالت کی درخواست دائر کریں، ہم کارروائی کریں گے، کیسے عدالتی احکامات کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے؟
اس پر وکیل عثمان گل نے استدعا کی کہ عید پر ملاقات کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے، یہ جیل حکام کے اختیار میں بھی ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریماکرس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل کو بلا لیتے ہیں، پھر اس معاملہ کو دیکھتے ہیں۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے ان کی پیشی تک سماعت میں وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر ایڈووکیٹ جنرل آفس سے سرکاری وکیل عبد الرحمن عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سرکاری وکیل کو ہدایت دی کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے آج آگاہ کریں، چیف کمشنر آفس، جیل حکام اور دیگر فریقین سے رابطہ کرکے عدالت کو آج ہی جواب دیا جائے۔
واضح رہے کہ یکم اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عید کے موقع پر بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ملاقات کروانے کا حکم دے دیا تھا۔