ایران کا اسرائیل پر حملہ خطرے کی حد عبور کر گیا ہے

Pinterest LinkedIn Tumblr +

ایران کا اسرائیل پر حملہ خطرے کی حد عبور کر گیا ہے,جیریمی بوون، بین الاقوامی ایڈیٹر

بہت کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ اسرائیل اب کیا کرتا ہے۔ انھیں اپنے اتحادیوں کی طرف سے بہت سے اشارے مل رہے ہیں، جنھوں نے رات کے دوران ان کی بہت مدد کی۔

امریکی ’آئرن کلاڈ‘ سکیورٹی کا ایک بہت مضبوط اشارہ دے رہے ہیں بنیادی طور پر یہ کہہ رہے ہیں کہ’ہم آپ کی پشت پر ہیں۔‘

برطانیہ اور اردن کے لوگ بھی اس میں شامل تھے اور خود اسرائیل کے پاس زبردست فضائی دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں۔

میں سمجھتا ہوں کہ ایران کے لیے یہ دیکھنا تھوڑا مشکل ہو گا کہ وہ اسرائیل کے دفاعی جال کو توڑ کر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔اب سوال یہ ہے کہ کیا اسرائیل ایرانی سرزمین پر جوابی حملہ کرنے کا فیصلہ کرے گا؟ یہ مزید کشیدگی پیدا کرے گا۔

میں نے ایک سینیئر مغربی سفارتکار سے بات کی جنہوں نے مجھے بتایا کہ یہ رات کافی طویل تھی لیکن اب ان کا کام اسے روکنا ہے۔ وہ اسرائیلیوں سے کہہ رہے ہیں کہ ایرانی سرزمین پر حملہ نہ کریں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر بائیڈن نے سفارتی ردعمل کا مطالبہ کیا ہے اور وہ کسی بھی قسم کے فوجی ردعمل کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں۔

ایرانیوں نے واضح طور پر ٹیلی گراف کیا کہ وہ کچھ کرنے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی، امریکہ، برطانیہ اور دیگر تیار ہیں۔ لہٰذا یہ ایران کی جانب سے ایک سوچی سمجھی چال تھی اور مغربی اتحادی اب امید کر رہے ہیں کہ اس سلسلے کا اختتام ہو جائے گا۔

ایران کے لیے یہ بہت اہم ہے کہ وہ باز رکھنے کا احساس بحال کرے۔

مشرق وسطیٰ میں ان کے اتحادیوں کا نیٹ ورک اسی لیے ہے۔ واضح طور پر یہ حقیقت کہ اسرائیلی یکم اپریل کو ایک سفارتی کمپاؤنڈ پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے اور سوچتے تھے کہ وہ اس سے بچ سکتے ہیں۔ اس کارروائی نے ایسا تاثر دیا کہ ایران کی ڈیٹرنس زیادہ مضبوط نہیں تھی اور وہ اسے بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جس چیز میں کوئی تبدیلی نہیں آئی وہ یہ ہے کہ امریکی مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے۔ پہلی بار خطرے کی حد عبور کی گئی ہے۔ ایرانیوں نے براہ راست اسرائیلی سرزمین کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل کے دائیں بازو کے لوگ پہلے ہی کہہ رہے ہیں کہ اس کا جواب دیا جانا چاہیے۔ لہٰذا یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ بات یہیں ختم ہو گی اور اگرحد نہیں کھینچی گئی تو ، یہ واقعی ایک بہت خطرناک لمحہ ہے۔

Share.

Leave A Reply