وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے تکنیکی و فنی تعلیم کو یکساں اور بیرونِ ملک پاکستانی افرادی قوت کے بہتر روزگار کے لیے پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈیولپمنٹ فنڈ کے قیام اور تکنیکی و فنی تربیت کے شعبے میں اصلاحات کے لیے کمیٹی کے قیام کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت وزارت امور سمندر پار پاکستانی و ترقی افرادی قوت اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے حوالے سے اعلیٰ ٰسطحی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن(این اے وی ٹی ٹی سی) کے پاکستان میں افرادی قوت کی تکنیکی و فنی تربیت کے حوالے سے اقدامات کے بارے بتایا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ این اے وی ٹی ٹی سی رواں برس 60 ہزار افراد کو تکنیکی و فنی تربیت فراہم کرے گا جبکہ اصلاحات مکمل ہونے کے بعد آئندہ 3برس میں کل 6 لاکھ افراد کو تکنیکی و فنی تربیت کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ تکنیکی و فنی تربیت کے لیے ناصرف بیرونِ ممالک سے روزگار کے مواقع اور درکار ہنر کی معلومات کا تبادلہ یقینی بنایا جا رہا ہے بلکہ مقامی صنعت سے بھی اس حوالے سے افرادی قوت کی کھپت کا ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ این اے وی ٹی ٹی سی نے تکنیکی اور فنی تربیت کے عالمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی معیار کے شہرت یافتہ اداروں سے طلبہ و طالبات کی سرٹیفکیشن لازمی قرار دے دی ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے عین مطابق گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے نوجوانوں کے لیے ناصرف وفاقی سطح پر کوٹہ مختص کیا گیا ہے بلکہ ان کی خصوصی تربیت کے لیے علیحدہ پروگرام کا اجرا کیا جا رہا ہے جس کا آغاز رواں برس جون میں ہو جائے گا۔
اجلاس کو وزارتِ امورِ سمندر پار پاکستانی و ترقی افرادی قوت کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور اصلاحات پر سفارشات بھی پیش کی گئیں۔
وزیرِ اعظم نے این اے وی ٹی ٹی سی اور وزارت امور سمندر پار پاکستانی و ترقی افرادی قوت کی اصلاحات پر فوری سفارشات مرتب کرنے کے لیے فوری طور پر ایک کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعظم نے وزارت امورِ سمندر پار پاکستانی و ترقیِ افرادی قوت اور این اے وی ٹی ٹی سی میں اصلاحات کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملک گیر تکنیکی و فنی تعلیم کو یکساں اور بیرونِ ملک پاکستانی افرادی قوت کے بہتر روزگار کے لیے پاکستان اسکل کمپنی بنائی جائے۔
وزیرِ اعظم نے پاکستان اسکل ڈیولپمنٹ فنڈ کے فوری قیام، پاکستان اسکل کمپنی اور پاکستان اسکل ڈیولپمنٹ فنڈ کے قیام پر فوری طور پر کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پاکستان کی نواجوان افرادی قوت کو عالمی معیار کی تکنیکی و فنی تربیت کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے این اے وی ٹی ٹی سی کو مزید فعال بنایا جائے اور تمام تکنیکی شعبوں میں عالمی شہرت یافتہ اور بین الاقوامی سرٹیفیکشنز یقینی بنائی جائیں۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ پاکستانی افرادی قوت کی ترقی اور تکنیکی و فنی تعلیم کے معیار کو عالمی سطح پر لانے کے لیے وفاقی ادارے صوبوں کے ساتھ روابط اور تعاون یقینی بنائیں اور بہترین اور عالمی معیار کے پیشہ ورانہ تکنیکی ہنر سے لیس افرادی قوت کے لیے ضوابط کا مربوط نظام یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نادرا،این اے وی ٹی ٹی سی اور تمام صوبائی اداروں سے مل کر ملک میں اور بیرونِ ملک موجود افرادی قوت کا ایک مربوط اور منظم ڈیابیس بنایا جائے اور ہدایت کی کہ عالمی معیار سے ہم آہنگ فنی اور تکنیکی تربیت کی منصوبہ بندی کا نفاذ کیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے پاکستانی تکنیکی و فنی افرادی قوت کو بیرونِ ممالک روزگار کے حوالے سے کمپنیوں کے لائسنس رجیم میں بھی اصلاحات کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ ایسی کمپنیوں اور لوگوں کی نشاندہی کی جائے جو پاکستانی افرادی قوت کو دھوکا دے کر ان کو معاشی نقصان پہنچاتے ہیں، ایسے عناصر دنیا بھر میں پاکستان کی سبکی کا باعث بنتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ پاکستان میں تکنیکی و فنی تربیت کے شعبے کی اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے جو شعبے کے لیے مجموعی طور پر سفارشات پیش کرے اور وزارت امور سمندر پار پاکستانی و ترقیِ افرادی قوت کی اصلاحات پر بھی سفارشات مرتب کرے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، خالد مقبول صدیقی، وزیرِ مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، قومی کوآرڈینیٹر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔