میرے صوبے کے عوام کو چور نہ کہیں، ایسی گفتگو برداشت نہیں کروں گا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

Pinterest LinkedIn Tumblr +

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ میرے صوبے کے عوام کو چور نہ کہیں، ایسی گفتگو برداشت نہیں کروں گا۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنا شامل ہے، اس حوالے سے کام ہے اور اس میں مزید بہتری آئے گی، کیونکہ جب تک امن و امان قائم نہیں ہوگا ترقی ممکن نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہماری ترجیح صوبے میں موجود توانائی کا بحران ہے، اس کی ذمے دار وفاقی حکومت ہے، ہمارا صوبہ سستی بجلی بنا کر وفاق کو دے رہا ہے، اس کے بعد مہنگی بجلی ہمارے لوگوں کو دی جا رہی ہے، اس کے علاوہ گیس کے ساتھ بھی یہ ہی معاملہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج 65 روپے فی یونٹ ہے مگر بجلی نہیں مل رہی، پی ٹی آئی دور میں 15 روپے فی یونٹ تھا، بجلی مل رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں عوام کو ریلیف دینا چاہتا ہوں، خیبرپختونخوا کے بقایاجات دیں، عوام کو ان کا حق دینا ہے۔

خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ برداشت نہیں کریں گے، خیبرپختونخوا کے عوام پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاجی تحریک چلائیں گے، مطالبہ ہے خیبرپختونخوا کو اس کا مکمل حق دیا جائے۔

خیبرپختونخوامیں بجلی چوری ہوتی ہوگی لیکن عوام کو چور نہیں کہیں، میرے صوبے کے عوام کو چور نہ کہیں، ایسی گفتگو برداشت نہیں کروں گا، میرے صوبے کی پوری بجلی دیں، اس کے بعد چوری ہو تو بات کریں۔

Share.

Leave A Reply