حناپرویز بٹ
میاں نواز شریف کی ہدایت پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں وزیرخزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے جو ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ہے اس سے انتشاری ٹولے پر بجلیاں گرگئی ہیں، ان لوگوںپر واضح کردوں کہ تاریخ کی ہر رضیہ سلطانہ نے مخالفین کا مردانہ وار مقابلہ کیا، مریم نواز اس عظیم خاتون اول کلثوم نواز کی بیٹی ہیں جن کے ننھیال کے مصدقہ پہلوانوں کی صبح دوپہر شام اکھاڑے میں ہی گزرتی تھی ، جہاں بھرپور تیاری کر کے میدان میں اترنے کا چلن تھا،جہاں مقابلے کےدن کوئی یوٹرن لینا گناہ عظیم تھا،وہاں مدمقابل مارا کم اور گھسیٹا زیادہ جاتا تھا، جس طرح سے مریم نواز کابینہ کے اجلاس کی صدارت کررہی ہیں اور وزارت اعلیٰ کے امور نمٹا رہی ہیں بیوروکریسی سمیت تمام افسران اس بات کے معترف ہوچکے ہیں کہ مریم نواز نہایت زیرک وزیر اعلیٰ ہیں، مریم نواز نے ثابت کیا ہے کہ وہ واقعی اپنے والد کی طاقت ہیں۔100 دن کی حکومت میں جس طرح سے مریم نواز نے متحرک ہوکر اپنی قابلیت اور اہلیت منوائی ہے وہ بزدار سکول کے سٹوڈنٹس کبھی نہیں سمجھ پائیں گے، پنجاب کی ترقی کے منصوبے دیکھ کر مہنگائی کا رونا رونے والے انتشاری ٹولے کے منہ اتنے زیادہ کھل گئے ہیں کہ انکے انفیکشن زدہ ٹانسل صاف دکھائی دے رہے ہیں، انھیں یقین نہیں آرہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ سے پہلے ہی چاول ، آٹے، روٹی، گھی، تیل ، سبزیاں ، پھل ، سیمنٹ ، سریا ، لوہے و دیگر اشیاء کی قیمتیں واقعی کم ہو چکی ہیں اور مہنگائی 12 فیصد سے کم ہوچکی ہے جو گزشتہ ڈھائی سال میں ہونیوالی مہنگائی کی کم ترین سطح ہے،پہلی خاتون وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے مریم نوازخواتین کے معاشرتی تحفظ، جائیداد میں حصے اور وراثتی حقوق کے تحفظ کیلئے رحمت ثابت ہوئی ہیں، حکومت نے شعبہ ویمن ڈویلپمنٹ کیلئے 1 ارب 40 روپے کروڑ روپے مختص کئے ہیں جو گزشتہ سال کی نسبت دو گنا ہیں، انھوں نے ورکنگ ویمن ہاسٹل اور ڈے کیئر سنٹروں کے قیام ،جنسی ہراسانی اور گھریلو تشدد کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے ہیں،جس بہادری سے مریم نواز نے ملاوٹ اور جعلی ادویات کے مافیا کیخلاف کریک ڈائون کیا وہ قابل تعریف ہے، 3 ارب روپے کی لاگت سے شروع ہونیوالا گارمنٹس سٹی ایک نئے پاکستان کی بنیاد بنے گا، قبل ازیں آئی ٹی سٹی کے قیام سے نوجوانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے،اسکی بدولت ہمارے بیٹے بیٹیاں ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ کمانے کا باعث بنیں گے اور مضبوط ڈیجیٹل پنجاب کی پہچان بنیں گے، پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم کےدوبارہ آغاز کو سٹوڈنٹس نے خوش آئند قرار دیا ہے،کینسر اور دل کے امراض کے علاج کیلئے 64 ارب روپے کی خطیر رقم رکھی گئی ہے ،ایک بہت ہی شاندار بات یہ ہے کہ ذخیرہ اندوزوں ، مہنگائی کرنیوالوں اور قبضہ مافیا کے خاتمے کیلئے پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی بنا دی گئی ہے،مری کی شناخت کی بحالی کے پروگرام کو نہایت سراہا گیا ہے،پنجاب حکومت کا یہ اعزاز ہے کہ پیف فنڈ کے ذریعے16 ارب 25 کروڑ کے وظیفے دیئے گئے جس کی بدولت پنجاب کے ساڑھے چار لاکھ طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرچکے ہیں، اس مد میں مزید 10 کروڑ روپے مختص کئے گئے تاکہ کوئی قابل بچہ تعلیم سے محروم نہ رہ پائے، پانچ سال میں ہرضلع میں ایک جدید دانش اسکول قائم کیا جائیگاجس میں محروم طبقے کے بچے میرٹ پر تعلیم حاصل کرسکیں گے،محکمہ صحت کیلئے 539 ارب روپے رکھے گئے ہیں تاکہ عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے،کسان دوست پیکیج شعبہ زراعت کیلئے بہت مفید ثابت ہوگا جس میںگزشتہ مالی سال کی نسبت دو گنا سے زائد بجٹ رکھا گیا ہے،5 لاکھ کسانوں کو75 ارب کےبلا سود قرضے دیئے جائیں گے، 7 ہزارٹیوب ویل سولر سسٹم پر منتقل کرنے کیلئے9 ارب روپے دیئے جائیں گے،گرین ٹریکٹر پروگرام شروع کرنے سے کسان نہ صرف ٹریکٹر کے مالک بن جائیں گےبلکہ معاشی خوشحالی کی منزل بھی پائیں گے،ملک کو دیوالیہ کرنیوالے ٹولے کو پتہ چل چکا ہے کہ گھڑی کی سوئی کے ساتھ چلنے والی مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب دوبارہ ترقی کی شاہراہ پر نہ صرف گامزن ہوچکا ہے بلکہ اپنے اہداف بھی حاصل کرلے گا، اسی وجہ سے انتشاری ٹولے کو راتوں کو ڈرائونے خواب آرہے ہیں کہ اگر یہ حکومت 5 سال پورے کر گئی تو شہباز شریف اور مریم نواز ایسے ایسے ترقیاتی کام کر جائیں گے کہ مخالفین کے پاس الیکشن کیلئے کوئی نعرہ ہی نہیں بچے گا، اسی لئے یہ ٹولہ کوشش کررہا ہے ہیں کہ کسی طرح یہ حکومت گر جائے اور نئے انتخابات کا اعلان کر دیا جائے، اسی وجہ سے یہ ٹولہ کبھی فضل الرحمٰن سے ملتا ہے اور کبھی کسی اور سے،اب تو انکے نام نہاد مہاتما نے بھی مذاکرات کا عندیہ دیدیا ہے، سب جانتے ہیں یہ مذاکرات نہیں بلکہ رہائی کی ڈیل چاہتا ہے اور ڈیل ملتے ہی بیرون ملک چلا جائیگا اور نئے انتخابات سے پہلے وطن واپس نہیں آئیگا۔