مائیکرو سافٹ سروسز میں خلل، کئی ممالک میں ایئرلائنز، بینکز سمیت دیگر ادارے متاثر

Pinterest LinkedIn Tumblr +

مائیکروسافٹ کے کلاؤڈ کمپیوٹنگ سویٹس کی بندش کے باعث دنیا بھر میں کمپنیوں کو خدمات کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ پروازیں معطل ہوگئیں، نیوز آؤٹ لیٹس نشر جاری رکھنے سے قاصر ہوگئے اور کاروباری ادارے لین دین نہ کرسکے۔

آسٹریلیا، امریکا، برطانیہ اور بھارت میں سروسز بند ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں جس سے بینکس، میڈیا ہاؤسز، اور اسٹاک مارکیٹوں سے لے کر سرکاری ادارے اور ہوائی اڈے تک متاثر ہوئے ہیں۔

سروس کی بندش کے باعث امریکا میں کئی طیارے گراؤنڈ کردیے گئے، آسٹریلیا میں بھی مسافروں کو پروازوں کی منسوخی کے باعث انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔

آسٹریلیا کے سپراسٹور میں مائیکروسافٹ سروس کی بندش سے رقم کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث شہریوں کی قطاریں لگ گئیں۔

اس کے علاوہ برطانیہ، کینیڈا، بھارت، ملائیشیا، سنگاپور سمیت دیگر کئی ممالک میں بھی تکنیکی خرابی کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔

مائیکروسافٹ نے اپنے بیان میں بتایا کہ سروس بندش کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔

انٹرنیٹ بندش کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق مائیکروسافٹ سروسز بشمول کلاؤڈ کمپیوٹنگ پروگرام ایزور اور آفس سافٹ ویئر مائیکرو سافٹ 365 کے خراب ہونے کی رپورٹس گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران عالمی سطح پر موصول ہوئیں، امریکا میں ایک ہزار 751 بار بندش کی اطلاع ملی۔

پاکستان میں زیادہ سے زیادہ 25 بار ایزور کی بندش رپورٹ ہوئی جب کہ مائیکروسافٹ 365 صرف 13 بار بند ہوا۔

مائیکرو سافٹ نے کہا کہ بندش جمعرات کو ایسٹرن ٹائم کے مطابق شام 6 بجے (پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 3 بجے) شروع ہوئی جب صارفین کو وسطی امریکا کے علاقے میں متعدد سروسز کے استعمال میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

ایک علیحدہ بیان میں مائیکروسافٹ نے کہا کہ وہ مختلف مائیکروسافٹ 365 ایپس اور خدمات کو متاثر کرنے والے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

آئی ٹی سیکیورٹی فرم کراؤڈ اسٹرائیک نے ایک ریکارڈ شدہ فون میسج چلایا جس میں کہا گیا کہ وہ مائیکروسافٹ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کے فالکن سینسر کے کریش ہونے کی اطلاعات سے آگاہ ہے۔

کمپنی کے مطابق فالکن سینسر سافٹ ویئر مائیکروسافٹ ونڈوز کو کریش کرنے اور نیلی سکرین دکھانے کا سبب بن رہا ہے، اس ایشو کو غیر رسمی طور پر بلیو اسکرین آف ڈیتھ کہا جاتا ہے۔

Share.

Leave A Reply