امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر اتمار بِن گویر کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کی عبادت گاہ بنانے کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کے قبلہ اول کے اندر یہودی عبادت گاہ بنانے کا اعلان ناقابل قبول ہے۔
اپنے ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کیا اب بھی مسلم حکمرانوں اور افواج کی آنکھیں بند رہیں گی ؟ اسرائیلی وزیر کا مسجد اقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ بنانے کا اعلان ناقابل قبول ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امت مسلمہ ایسے کسی بھی گھناؤنے منصوبے کی مزاحمت کرے گی۔
اس کے علاوہ انہوں نے لاہور کے ہال روڈ پر میں تاجروں کے احتجاجی کیمپ میں شرکت کی، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، چن چن کر قتل کوئی انسان نہیں کرسکتا، دشمنوں کا ایجنڈا ہے کہ ملک کو کمزور کیا جائے، بلوچوں کی لیڈر شپ سے بات چیت کرکے مسئلے کو حل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگے بلوں نے ملکی معیشت اور صنعت کو برباد کردیا ہے، کسی مارکیٹ کو تیس تو کسی کو چالیس ہزار روپے ٹیکس کو قبول نہیں کریں گے، 28 اگست کو ملک بھر میں تاریخ ہڑتال ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ لاہور پاکستان کا دل ہے، ہڑتال پر یکجہتی کااظہار کریں گے۔ حکومت کہتی ہے کہ ہڑتال سے کاروبار خراب ہوجائے گا تو وہ پہلے ہی خراب ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ معیشت خود حکومت تباہ کررہی ہے۔ احتجاج کی کوشش سے حکومت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کریں گے۔