ماضی کے مقبول اداکار و گلوکار ببرک شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ماضی میں متعدد بولی وڈ پروڈیوسرز اور ہدایت کاروں نے انہیں بھارت منتقل ہونے کی شرط پر ”اسٹار“ بنانے کی پیش کش بھی کی لیکن انہوں نے مسترد کردی۔
ببرک شاہ کی جانب سے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں کی جانے والی گفتگو کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں بولی وڈ والوں نے بھارت میں ہی رہنے کی پیش کش بھی کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں 2005 اور 2006 میں وہ اپنی فلم ”محبتاں سچیاں“ کی شوٹنگ کے لیے بھارت گئے تو انہیں وہیں رک جانے کی پیش کش کی گئی۔
ان کے مطابق اس وقت تک معمر رانا سمیت دوسرے اداکار بھارت نہیں گئے تھے لیکن شان شاہد نے وہاں جاکر کام کرنے سے انکار کردیا تھا اور وہ پہلے پاکستانی بنے تھے جو وہ وہاں گئے۔
انہوں نے بتایا کہ فلم کی شوٹنگ کے بعد انہیں متعدد فلم پروڈیوسرز، ہدایت کاروں اور دیگر تکنیکی عملے نے بھارت میں رہنے کی پیش کش کی اور کہا کہ وہ انہیں ”اسٹار“ بنا دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتیوں نے انہیں کہا کہ ان کے پاس ایسے وسائل اور مواقع موجود ہیں، جنہیں استعمال کرتے ہوئے وہ ببرک شاہ کو اسٹار بنا دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ لیکن انہوں نے بھارتیوں کی پیش کش مسترد کردی، جس کی انہوں نے متعدد وجوہات بیان کیں۔
ببرک شاہ کا کہنا تھا کہ پہلی بات یہ کہ بھارت ایک گندا ملک تھا، ہر جگہ گندگی کے ڈھیر تھے، دنیا کا دوسرا گندا ترین ملک ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ بھارت میں گندگی کی بات اس لیے نہیں کہ رہے کہ ان کی ہندوستان سے کوئی دشمنی ہے بلکہ یہ سچائی ہے کہ وہاں صفائی نہیں ہوتی۔
ببرک شاہ نے دوسرا سبب بیان کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ وہ مسلمان ہیں، اس لیے انہیں اپنی غذا کی بھی فکر تھی، تیسرا سبب یہ بھی تھا کہ وہاں فسادات ہوتے رہتے ہیں، اس لیے وہ وہاں نہیں رکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں وہاں کی خاتون سے شادی کی اجازت نہیں ہوتی اور نہ ہی جائداد خریداری کی اجازت ہوتی ہے، اس لیے انہوں نے وہاں رہنے کی پیش کش مسترد کی۔
اگرچہ ببرک شاہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں متعدد اداکاروں، پروڈیوسرز اور ہدایت کاروں نے بھارت میں رہنے کی پیش کش کی لیکن انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔