کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا ہے کہ متبادل توانائی کے حوالے سے سرمایہ کاروں کی پیشکشیں موصول ہوئی ہیں، ملک کے پہلے سولر اور ونڈ ہائیبرڈ پروجیکٹ کے لیے 7 کمپنیوں نے پیشکش کی ہے۔
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا ہےکہ 220 میگاواٹ متبادل توانائی کے منصوبے کی بولی دینے کا عمل کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 2690 میگاواٹ متبادل توانائی منصوبے کی پیشکش کی گئی ہے جب کہ کراچی میں مزید دو منصوبے دیہہ ہلکانی میں 120 میگاواٹ اور دیہہ میٹھا گھر میں 150 میگاواٹ پر کام جاری ہے۔
سی ای او نے کہا کہ کے الیکٹرک ملک میں متبادل توانائی کو دگنا کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے، متبادل توانائی سے بجلی کی لاگت کم کرنے اور مہنگے ایندھن پر انحصار کم ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کے بلوچستان میں وندر ،بیلہ اور سندھ میں دھابیجی، پر متبادل توانائی کے منصوبے سرمایہ کاروں کو پیش کیے ہیں۔
امریکی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کے ایگزیکٹو نے بتایا ہے کہ کمپنی اگلے دو سالوں میں اپنے پورٹ فولیو میں 640 میگا واٹ توانائی شامل کرکے پاکستان کی شمسی توانائی کی صلاحیت کو تقریباً دُگنا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کے الیکٹرک کے چیف اسٹریٹیجی آفیسر شہاب قادر خان نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ کے الیکٹرک کے شمسی توانائی کے ابتدائی منصوبوں کے لیے نیلامی کا عمل شروع ہوگیا ہے جو اگلے ماہ تک مکمل ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت بجلی کی قیمتں بلند ترین سطح پر ہیں، جس کی بڑی وجہ ملک کا مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار ہے جب کہ کے الیکٹرک مہنگے ایندھن کی جگہ سستی بجلی پیدا کرنا چاہتی ہے۔