وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان کی ملکی سالمیت، اداروں اور ان کے سربراہان کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹ پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بغاوت کی طرف جانا چاہتے ہیں اور ایف آئی اے اس سوشل میڈیا پوسٹ کی تحقیقات کرے گا۔
وزیر اطلاعات نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے صحافیوں کے خلاف جس زبان کا استعمال کیا، تحریک انتشار ہمیشہ سے اس کا حصہ رہی ہے اور انہوں نے اپنے لوگوں کی حوصلہ افزائکی ہے کہ جو آپ کے حق کی بات نہ کرے، آپ اس پر حملہ آور ہو جائیں، اس پر الزامات لگانے شروع کردیں۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے جلسے میں صحافیوں کے خلاف جو زبان استعمال کی ہے، وہ انتہائی نامناسب ہے اور اس پر پوری جماعت اور چیئرمین کو معذرت کرنی چاہیے اور صحافی تنظیمیں پہلے ہی مطالبہ کرچکی ہیں کہ صحافیوں کے خلاف جو نعرے بازی کرائی گئی اور خواتین صحافیوں سمیت صحافی برادری کے خلاف نازیبا الفاظ پر غیرمشروط معافی مانگی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے مریم نواز اور افواج پاکستان کے بارے میں جو زبان استعمال کی اور افغانستان سے معاہدے کرنے کی بات کی تو کیا ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ کو زیب دیتا ہے کہ وہ خواتین یا قربانی دینے والی فوج کے ادارے کے بارے میں ایسی زبان استعمال کرے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ اس سارے مسئلے کے اندر یہ ایجنسیوں کو لے آئے کہ نقاب پوش آئے، ہمیں اٹھا لیا، ہم پر ظلم ہو گیا، ویڈیوز واضح ہیں کہ جب ان کے رہنما گاڑی میں بٹھائے جا رہے ہیں تو وردی میں ملبوس پولیس اہلکار موجود ہیں، پارلیمنٹ کے باہر موجود ہیں، کیا آپ کے پاس کوئی ثبوت ہے کہ نقاب پوش آئے، انہیں فوبیا ہو گیا ہے کہ فوج کے ادارے کو گھسیٹ لائیں یا ایجنسیوں کا نام لے لیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ نے جو نازیبا زبان استعمال کی اس پر آپ کو شرمندگی نہیں ہے مگر آپ نے گرفتاریوں پر سیاست کرنی ہے اور اسے ایک اور رنگ دینا ہے، یہ قابل مذمت بات ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پیغام دیا گیا اور وہی روش اپنائی گئی، یہ بغاوت کی طرف جانا چاہتے ہیں، یہ اس ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں اور سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے فوج کے ادارے کو ہدف بنایا جا رہا ہے اور اپنا موازنہ مجیب الرحمٰن سے کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا آپ نے بنگلہ دیش کے حالات نہیں دیکھے اور جس شیخ مجیب کا آپ خود سے موازنہ کررہے ہیں، وہاں اس کے مجسمے گرے ہیں اور اگرتلہ سازش ہمیشہ کے لیے دفن ہوئی ہے تو کیا آپ کو محسوس نہیں ہوا کہ وہاں موجود لوگوں نے سچ کو قبول کیا ہے، آپ دوبارہ اپنا شیخ مجیب سے موازنہ کررہے ہیں۔
عطا تارڑ نے بانی پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ اس ملک کی سالمیت پر سوال اٹھاتے ہیں، لوگوں کو انارکی پر اکساتے ہیں اور بغاوت کرتے ہیں تو اس پر ایف آئی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس پر باقاعدہ تحقیقات کریں گے اور یہ پوچھا جائے گا کہ سوشل میڈیا پوسٹس بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے کون چلا رہا ہے، آیا وہ خود پیغامات لکھ کر بھیجتے ہیں اور کون ہدایات دیتا ہے کہ اس طرح کی پوسٹ لگائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پوسٹ میں جس طرح کے الزامات لگائے گئے ہیں اس سے ملکی سالمیت کے حوالے سے دوبارہ سازش کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس میں ناصرف سپہ سالار بلکہ چیف جسٹس کے خلاف پوری من گھڑت کہانی گھڑی گئی ہے اور لوگوں کو اکسایا گیا ہے کہ دونوں اداروں کے خلاف ایک مہم شروع کریں لیکن یہ سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی، آپ ہر ادارے پر حملہ کرنا چاہتے ہیں اور اس سازش میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جو میسج کیا گیا ہے اس کی مکمل تحقیق ہو گی اور جو بھی کارروائی بنے گی، وہ کی جائے گی۔